مقبول ترین

تازہ ترین

پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم عبیر گلال کی ریلیز ڈیٹ

پاکستانی اداکار فواد خان تقریباً نو برس بعد ایک...

ہتک عزت بل – ٹرائل سے قبل تیس لاکھ روپے جرمانہ

نیوزلائن (22 مئی 2024) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی...

تباہ حال معیشت نئی حکومت کا امتحان، نصرت جاوید

شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء...

امریکی اشاروں کے تابع آئی ایم ایف کے فیصلے، نصرت جاوید

قومی اسمبلی میں پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد کی...

ایورسٹ کی چوٹی پر دنیا کا بلند ترین موسمیاتی اسٹیشن قائم

نیپال: سائنسدانوں نے گزشتہ ماہ کے دوران دنیا کا بلند ترین موسمیاتی اسٹیشن ایورسٹ کے پہاڑ پر تعمیر کیا ہے، جس کی بدولت اس علاقے کے ماحول اور موسمیاتی مزاج کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

یونیورسٹی آف مین سے تعلق رکھنے والے ماہرِ موسمیات ڈاکٹر پال میوسکی اور ان کے ساتھیوں نے ہمالیائی علاقے کے پانچ مقامات پر موسمیاتی اسٹیشن تعمیر کیے ہیں جن میں سے ایک ایورسٹ پر بنایا گیا ہے۔

جان جوکھم میں ڈال کر ایورسٹ کی یخ بستہ سردی میں موسمیاتی آلات لگانے کے کئی مقاصد ہیں۔ ماہرین محض یہاں کا درجہ حرارت اور دباؤ وغیرہ معلوم نہیں کرنا چاہتے بلکہ وہ ’جنوبی ایشیا میں سرگرم جیٹ اسٹریم‘ پر تفصیلی تحقیق کرنا چاہتے ہیں، اور یہی اس تجربہ گاہ کا اہم مقصد بھی ہے۔ اسی بنا پر اسے ’سیارے کی کھڑکی‘ یا ونڈو آف دی پلانیٹ کا نام دیا گیا ہے۔

جیٹ اسٹریم ہوا کی ان پتلی تہوں کو کہتے ہیں جو زمین سے کچھ بلندی پر اپنے انداز میں پورے کرۂ ارض پر سفر کرتی رہتی ہیں۔ اگرچہ ہم جانتے ہیں کہ ان کی حرکات سے زمین پر گرمی اور سردی جیسے اثرات پیدا ہوتے ہیں لیکن جیٹ اسٹریم کی پیچیدہ حرکات اور دیگر معاملات کے بارے میں اب بھی ہماری معلومات نہ ہونے کے برابر ہے۔

سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ ایورسٹ زمین پر موجود چند پہاڑوں میں سے ایک ہے جن کی چوٹی جیٹ اسٹریم کو چھوتی ہے اور اسی بنا پر کم وزن اور جدیید آلات پر مبنی خودکار اسٹیشن کےلیے ایک مناسب ترین مقام بھی ہے اور جنوبی ایشیا میں موسمیاتی تشکیل کرنے والی اہم جیٹ اسٹریم بھی یہاں سے گزرتی ہے۔

دوسرے مرحلے میں موسمیاتی سائنسداں ایورسٹ کے مختلف مقامات کی گہرائی سے قدیم برف کے نمونے حاصل کرنے پر بھی غور کررہے ہیں۔ برف کے ان قدیم نمونوں میں علاقے کا پورا موسمیاتی کیلنڈر مل سکتا ہے، جسے جان کر ہم مزید بہتر پیش گوئی بھی کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب برف کے نمونے ہزاروں سالہ موسمیاتی تاریخ کا پتہ بھی دیتے ہیں۔

موسمیاتی اسٹیشن کو پہلے عین چوٹی پر بنانا تھا لیکن وہاں کوہ پیماؤں کے رش کی وجہ سے منصوبہ بدلنا پڑا۔ اب چوٹی سے صرف 420 میٹر نیچے یعنی 8430 میٹر کی بلندی پر ایک جگہ ’ دی بالکونی‘ پر یہ اسٹیشن قائم کیا گیا ہے۔

واضح رہے اس سے قبل ایورسٹ پر کئی چھوٹے بڑے اسٹیشن بنائے گئے تھے لیکن اول وہ نیچے کی جانب تھے اور دوم ان میں سے ایک بھی جیٹ اسٹریم پر تحقیق کےلیے ڈیزائن نہیں کیا گیا تھا۔

Niaz Shakir
Niaz Shakirhttps://uknewsline.com/
Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.

اس زمرے سے مزید

مشتری کے چاند جینی میڈ پر آبی بخارات دریافت

پیساڈینا، کیلیفورنیا: انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے...

دنیا کی پہلی اڑن موٹرسائیکل نے آزمائشی پرواز مکمل کرلی

کیلیفورنیا: دنیا کی پہلی جیٹ پیک اڑن موٹرسائیکل نے...

پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا...

گرمی سے بجلی بنانے والے ننھے جنریٹر، چھاپنا بہت آسان

سوئزرلینڈ: اگر کسی جگہ کوئی بوائلریا تندور لگا ہے...

‘ٹیلی گرام’ دنیا کی سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی

گزشتہ دنوں واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی پالیسی سامنے...

بیک پیک کا بوجھ کم محسوس کریں اور بجلی بھی بنائیں

بیجنگ: ایک بڑے پیٹھ کے بستے کو اٹھائے پھرنا...

اسمارٹ فون سے دل کی دھڑکن اور نبض کی رفتار جانیے

اسمارٹ فون کے صارفین کے لیے اچھی خبر یہ...

واٹس ایپ کی پرانی خامیاں دور، نئی اپ ڈیٹ آ گئی

دنیا بھر میں مقبول میسجنگ سروس واٹس ایپ نے...

گوگل پر ہیش ٹیگ کے ذریعے سرچنگ کی آزمائش

دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل پر صارفین...

نیٹ فلکس میں اہم فیچر کی آزمائش

مقبول ترین آن لائن اسٹریمنگ سائٹ نیٹ فلکس پر...