مقبول ترین

تازہ ترین

پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم عبیر گلال کی ریلیز ڈیٹ

پاکستانی اداکار فواد خان تقریباً نو برس بعد ایک...

ہتک عزت بل – ٹرائل سے قبل تیس لاکھ روپے جرمانہ

نیوزلائن (22 مئی 2024) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی...

تباہ حال معیشت نئی حکومت کا امتحان، نصرت جاوید

شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء...

امریکی اشاروں کے تابع آئی ایم ایف کے فیصلے، نصرت جاوید

قومی اسمبلی میں پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد کی...

حیرت انگیز روبوٹک مچھلی جو ’برقی خون‘ سے آگے بڑھتی ہے

نیویارک: حقیقت بلکہ زندگی سے قریب تر ایک ایجاد سامنے آئی ہے جس میں سائنسدانوں نے ایک نرم بدن والی روبوٹ مچھلی بنائی ہے جو اپنے جسم میں موجود بیٹری نما ’برق خون‘ کو بطور توانائی استعمال کرتے ہوئے آگے بڑھتی ہے اور دیگر امور انجام دیتی ہے۔

کورنیل یونیورسٹی میں واقع آرگینک روبوٹک لیب نے لائن فش جیسا ایک روبوٹ بنایا ہے۔ اس میں نہ کوئی بیٹری ہے اور نہ ہی کوئی سیل لگا ہے بلکہ اس میں برقی مائع ہے جو مچھلی کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی انقلابی مائع اسے پانی میں آگے بڑھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

اس طرح روبوٹ مچھلی نے بغیر تار کے آگے بڑھنے کا ایک اہم سنگِ میل عبور کرلیا ہے جو ایک عرصے سے ماہرین کے لیے چیلنج بنا ہوا تھا۔

بیٹریاں ایسے آلات اورروبوٹ کا وزن بڑھادیتی ہیں اور یوں وہ کسی کام کا نہیں رہتا۔ پھر کچھ بھی کرلیا جائے روبوٹ کی حرکت اور کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اسی بنا پر یونیورسٹی کے ماہر جیمز پکل اور ان کے ساتھیوں نے 40 سینٹی میٹر طویل مچھلی سلیکن سے تیار کی ہے۔

اس میں دو ہائیڈرالک پمپ ہیں جس میں باہم جڑی ہوئی زنک آئیوڈائڈ فلو سیل بیٹریاں لگی ہیں۔ ایک پمپ مائع کو دم کے ایک جانب سے دوسری جانب بھیجتا ہے۔ دوسرا پمپ مائع کو مچھلی کے پچھلے اور اگلے پروں کی جانب گھماتا ہے۔ اس طرح مچھلی میں حرکت ہوتی ہے اور آگے کی جانب تیرتی ہے۔ تاہم اس کی رفتار ابھی بہت سست ہے یعنی یہ ایک منٹ میں جتنا فاصلہ طے کرتی ہے وہ اس کے جسم کی کل لمبائی کا بھی آدھا ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید بہتری پیدا ہوگی۔

اگرچہ نرم اور لجلجے بدن والے روبوٹ عرصے سے بنائے جارہے ہیں ۔ اس میں الیکٹرولائٹ والی ایک سلوشن ڈالی جاتی ہے جو روبوٹ کو برقی اور میکانکی دونوں طرح کی توانائی دیتی ہے اور اسے روبوٹ کا خون بھی کہا جاتا ہے۔ یہ روبوٹ مچھلی کسی مداخلت کے بغیر مسلسل 36 گھنٹے تک تیرتی رہتی ہے۔

اگرچہ اب بھی یہ روبوٹ ایک کھلونا نما شے ہی ہے، تاہم مستقبل میں اسے بہتر بنا کر اسے مچھلیوں کی نقل و حمل، آبی تحقیق اور سمندروں کا جائزہ لینے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

Niaz Shakir
Niaz Shakirhttps://uknewsline.com/
Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.

اس زمرے سے مزید

مشتری کے چاند جینی میڈ پر آبی بخارات دریافت

پیساڈینا، کیلیفورنیا: انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے...

دنیا کی پہلی اڑن موٹرسائیکل نے آزمائشی پرواز مکمل کرلی

کیلیفورنیا: دنیا کی پہلی جیٹ پیک اڑن موٹرسائیکل نے...

پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا...

گرمی سے بجلی بنانے والے ننھے جنریٹر، چھاپنا بہت آسان

سوئزرلینڈ: اگر کسی جگہ کوئی بوائلریا تندور لگا ہے...

‘ٹیلی گرام’ دنیا کی سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی

گزشتہ دنوں واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی پالیسی سامنے...

بیک پیک کا بوجھ کم محسوس کریں اور بجلی بھی بنائیں

بیجنگ: ایک بڑے پیٹھ کے بستے کو اٹھائے پھرنا...

اسمارٹ فون سے دل کی دھڑکن اور نبض کی رفتار جانیے

اسمارٹ فون کے صارفین کے لیے اچھی خبر یہ...

واٹس ایپ کی پرانی خامیاں دور، نئی اپ ڈیٹ آ گئی

دنیا بھر میں مقبول میسجنگ سروس واٹس ایپ نے...

گوگل پر ہیش ٹیگ کے ذریعے سرچنگ کی آزمائش

دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل پر صارفین...

نیٹ فلکس میں اہم فیچر کی آزمائش

مقبول ترین آن لائن اسٹریمنگ سائٹ نیٹ فلکس پر...