مقبول ترین

تازہ ترین

پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم عبیر گلال کی ریلیز ڈیٹ

پاکستانی اداکار فواد خان تقریباً نو برس بعد ایک...

ہتک عزت بل – ٹرائل سے قبل تیس لاکھ روپے جرمانہ

نیوزلائن (22 مئی 2024) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی...

تباہ حال معیشت نئی حکومت کا امتحان، نصرت جاوید

شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء...

امریکی اشاروں کے تابع آئی ایم ایف کے فیصلے، نصرت جاوید

قومی اسمبلی میں پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد کی...

مفرور مجرم نے اپنی تصویر پر 15000 لائیکس کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا

کنیکٹکٹ: امریکا میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جس میں ایک مفرور مجرم نے فیس بک پراپنی تصویر کے 15000 لائیکس ملنے پر خود کو پولیس کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اب ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد اس کی تصویر پر 29 ہزار لائیکس ملے ہیں اور اس نے گرفتاری دیدی ہے۔

گزشتہ ماہ کنیکٹیکٹ کے ایک مفرور مجرم اور ٹورنگٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں مجرم جوزے سمنس نے وعدہ کیا تھا کہ اگر اس کی تصویر پر 15 ہزار لائیکس آگئے تو وہ گرفتاری دیدے گا۔

29 سالہ جوزے پر سات مقدمات عائد کئے گئے تھے اور وہ بار بار بلاوے کے باوجود نہ گرفتاری دے رہا تھا اور نہ ہی عدالت پہنچا تھا۔ پھر پولیس نے اس کی تصویر فیس بک پر جاری کی اس پر خود مجرم نے لکھا کہ اگر اس کی تصویر پر 20 ہزار لائیکس آجاتے ہیں تو وہ گرفتاری دیدے گا۔ اس پر پولیس نے بھاؤ تاؤ کرتے ہوئے کہا کہ وہ 10 ہزار لائکس پر گرفتاری دیدے۔ لیکن پھر دوبارہ مجرم نے کمنٹس میں لکھا کہ اگر 15 ہزار لائیکس ہوئے تو وہ خود تھانے آجائے گا اور اس طرح 15 ہزار لائیکس پر اتفاق ہوگیا۔
اس کے بعد پولیس نے کئی مرتبہ جوزے کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں جس کے بعد مزید لوگوں نے اسے شیئر کیا اور پسند کیا۔ وائرل ہونے کے بعد ایک ماہ میں اس کی تصویر پر 29 ہزار لائیکس مل چکے تھے۔

اپنے وعدے کا پاس کرتے ہوئے 19 جون کو جوزے نے اینفیلڈ پولیس ڈپارٹمنٹ فون کرکے کہا کہ وہ فلاں جگہ موجود ہے اور اسے گرفتار کرلیا جائے۔ اس پر عدالت اور پولیس سے بھاگنے کی دفعات بھی لگائی گئی ہیں۔ اس کی ضمانت کی رقم 30 ہزار ڈالر رکھی گئی ہے اور اسے جج کے سامنے بھی پیش ہونا ہے۔

آخری وقت تک اس کی تصویر پر 1700 لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا تھا۔

Niaz Shakir
Niaz Shakirhttps://uknewsline.com/
Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.

اس زمرے سے مزید