مقبول ترین

تازہ ترین

پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم عبیر گلال کی ریلیز ڈیٹ

پاکستانی اداکار فواد خان تقریباً نو برس بعد ایک...

ہتک عزت بل – ٹرائل سے قبل تیس لاکھ روپے جرمانہ

نیوزلائن (22 مئی 2024) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی...

تباہ حال معیشت نئی حکومت کا امتحان، نصرت جاوید

شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء...

امریکی اشاروں کے تابع آئی ایم ایف کے فیصلے، نصرت جاوید

قومی اسمبلی میں پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد کی...

ہماری کہکشاں کے پڑوس میں بہت وسیع ’خالی خلاء‘ دریافت

کولاراڈو: ہماری کائنات میں سیارے، ستارے، کہکشائیں، بلیک ہولز، پلسار اور دیگر اجرامِ فلکی غیرہموار انداز میں موجود ہیں؛ اور کہیں کہیں ان کے درمیان وسیع خالی علاقے بھی ہیں جنہیں ’’سنسان کائناتی علاقے‘‘ کہا جاسکتا ہے۔

ہم ملکی وے کہکشاں میں رہتے ہیں اور اس کے ایک کنارے پر اتنا وسیع رقبہ خالی ہے جس کا شاید تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ ماہرین اب اس کی جسامت، شکل اور حجم کو جاننے کی کوشش کرہے ہیں۔ فلکیات کی زبان میں اسے ’’بین الکہکشانی خلاء‘‘ (انٹر گیلیکٹک ووئیڈ) کہا جاتا ہے۔ ماہرین یہ جاننے کی کوشش بھی کررہے ہیں کہ اس کے ملکی وے کہکشاں پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں۔

زمین سورج کے گرد گھومتی ہے، سورج ملکی وے کہکشاں کے مرکز میں زیرِ گردش ہے لیکن خود اس پورے نظام کو سموئے ہماری ملکی وے کہکشاں بھی برق رفتاری سے دوڑ رہی ہے۔ ماہرین کے محتاط اندازے کے مطابق، ہماری ملکی وے کہکشاں کی 230 کلومیٹر فی سیکنڈ (8 لاکھ 28 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ) کی زبردست رفتار سے خلاء میں تیرتی چلی جارہی ہے۔
ہماری کائنات میں کہکشائیں مل کر جھرمٹ (کلسٹرز) بناتی ہیں جبکہ یہ جھرمٹ بھی قوتِ ثقل کے تحت آپس میں یکجا ہوکر ’’سپر کلسٹرز‘‘ کی تشکیل کرتے ہیں۔ کائناتی پیمانے پر دیکھا جائے تو ایسے لاتعداد سپر کلسٹرز باریک تاروں یا ریشوں کی مانند دکھائی دیتے ہیں جس کا ہر ایک نقطہ ہماری کہکشاں جیسی ایک کہکشاں ہوتا ہے۔ اس جالا نما ساخت میں کہکشاؤں کے درمیان وسیع علاقہ بالکل خالی ہوتا ہے یا پھر ان میں بہت کم اجسام ہوتے ہیں۔

1987 میں ماہرین نے بتایا کہ ملکی وے کہکشاں بھی ایسے ہی ایک ویران علاقے کے کنارے پر موجود ہے۔ ماہرین کے مطابق اس خالی جگہ کا رقبہ ایک ارب نوری سال وسیع ہوسکتا ہے۔ لیکن ایسے خالی مقامات کا مطالعہ بڑا مشکل ہوتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہ خالی مقامات روشن ستاروں اور کہکشاؤں کی پشت پر واقع ہوتے ہیں۔ اسی بنا پر ان کا براہِ راست مطالعہ بہت مشکل ہوتا ہے۔

ملکی وے کہکشاں کے قریب موجود انٹر گیلیکٹک ووئیڈ کا احوال جاننے کےلیے ماہرین نے 18000 کہکشاؤں کا تفصیلی ڈیٹا سیٹ بنایا ہے جسے ’’کاسمک فلوز تھری‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی بنا پر ماہرین نے تفصیلی تھری ڈی نقشہ بنایا اور یوں خالی جگہ کا محلِ وقوع اور حدود نمایاں نمودار ہوئے۔ پھر اگلے مرحلے میں فلکیات دانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس کائناتی ویرانے کا خود ہماری کہکشاں پر کیا اثر ہورہا ہے۔

ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ہمارے کائناتی جھرمٹ کی حرکت کی نصف وجہ مقامی ہے کیونکہ ورگو جھرمٹ اس پر اثر ڈال رہا ہے۔ دوسری جانب مقامی خالی جگہ ہماری کہکشاں کو دور دھکیل رہی ہے۔

Niaz Shakir
Niaz Shakirhttps://uknewsline.com/
Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.

اس زمرے سے مزید

مشتری کے چاند جینی میڈ پر آبی بخارات دریافت

پیساڈینا، کیلیفورنیا: انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے...

دنیا کی پہلی اڑن موٹرسائیکل نے آزمائشی پرواز مکمل کرلی

کیلیفورنیا: دنیا کی پہلی جیٹ پیک اڑن موٹرسائیکل نے...

پاکستان میں فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کا کہنا...

گرمی سے بجلی بنانے والے ننھے جنریٹر، چھاپنا بہت آسان

سوئزرلینڈ: اگر کسی جگہ کوئی بوائلریا تندور لگا ہے...

‘ٹیلی گرام’ دنیا کی سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی

گزشتہ دنوں واٹس ایپ کی نئی پرائیوسی پالیسی سامنے...

بیک پیک کا بوجھ کم محسوس کریں اور بجلی بھی بنائیں

بیجنگ: ایک بڑے پیٹھ کے بستے کو اٹھائے پھرنا...

اسمارٹ فون سے دل کی دھڑکن اور نبض کی رفتار جانیے

اسمارٹ فون کے صارفین کے لیے اچھی خبر یہ...

واٹس ایپ کی پرانی خامیاں دور، نئی اپ ڈیٹ آ گئی

دنیا بھر میں مقبول میسجنگ سروس واٹس ایپ نے...

گوگل پر ہیش ٹیگ کے ذریعے سرچنگ کی آزمائش

دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل پر صارفین...

نیٹ فلکس میں اہم فیچر کی آزمائش

مقبول ترین آن لائن اسٹریمنگ سائٹ نیٹ فلکس پر...