19 سالہ لڑکی کے ساتھ ایک درجن مردوں کی جنسی زیادتی، 8 گھنٹے بعد ایسا کام ہوگیا کہ سب کے پیروں تلے زمین نکل گئی، خود ہی بھاگے بھاگے ڈاکٹر کے پاس پہنچ گئے کیونکہ۔۔۔

0
768

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت خواتین کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے حوالے سے دنیا میں سرفہرست ہے جہاں اوباش لڑکیوں کو بھرے بازار سے اٹھا کر لے جاتے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالتے ہیں، حتیٰ کہ چلتی بسوں میں بھی خواتین کی عصمت دری کے واقعات اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔ اب وہاں سے ایک فوجی کے درجن سے زائد مردوں کے ساتھ مل کر ایک لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے کی ایسی انسانیت سوز خبر آ گئی ہے کہ شیطان بھی شرما کر رہ جائے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع ریواڑی میں واقع قصبے نیاگاﺅں میں پیش آیا جہاں 19سالہ طالبہ بس سٹاپ پر کھڑی تھی کہ حاضر سروس فوجی پنکج نے نیشو ، منیش اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر اسے اغواءکر لیا اور نامعلوم مقام پر لے گئے۔

وہاں ملزمان نے لڑکی کو نشہ آور ادویات دیں اور 8گھنٹے تک اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی کے ساتھ درجن سے زائد مردوں نے زیادتی کی۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ملزمان لڑکی کو اغواءکرکے وہاں سے لگ بھگ 25میل دور کسی مقام پر لے گئے اور آٹھ گھنٹے بعد اسے بے ہوشی کی حالت میں واپس اسی بس سٹاپ پر پھینک کر فرار ہو گئے۔ وہاں ایک شخص نے لڑکی کو فٹ پاتھ پر پڑے دیکھا جو اسے پہچانتا تھا، اس نے اس کے گھر والوں کو فون کرکے اطلاع دی۔لڑکی تاحال ہسپتال میں ہے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔

رپورٹ کے مطابق ملزمان نے میڈیا پر لڑکی تشویشناک حالت کے بارے میں سن کر اس ڈاکٹر سے بھی رابطہ کیا اور اس سے لڑکی حالت کے بارے میں استفسار کیا۔ لڑکی کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے بتایا کہ ”ملزموں نے مجھ سے رابطہ کیا۔ وہ پریشان لگ رہے تھے۔ میں نے انہیں بتادیا کہ لڑکی کے بچنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔ اسے تم لوگوں نے بہت زیادہ نشہ آور ادویات دیں، اور 8گھنٹے تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کی وجہ سے اس کی حالت انتہائی خراب ہے۔ اس کا بلڈپریشر بہت کم ہے اور سسٹولک پریشر بھی صرف 50رہ گیا ہے۔“ بعد ازاں ڈاکٹر نے ملزمان کی اس فون کال کے بارے میں پولیس کو آگاہ کر دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here