کراچی (آن لائن). اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے کمرشل بینکوں کے ڈیٹا چوری ہونے کی رپورٹس مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند دن قبل صرف ایک کمرشل بنک کا ڈیٹا چوری ہوا اور اس کے بعد مزید کسی بنک کے ڈیٹا چوری ہونے کی اطلاع نہیں ہے نہ ہی کسی صارف نے اس بارے میں کوئی شکایت کی ہے.
یاد رہے کہ کزشتہ دنوں ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر ونگ نے بتایا تھا کہ متعدد شہریوں کے اکاؤنٹس سے پیسے نکالے گئے ہیں اور اس بارے میں متعدد افراد کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر ایف آئی اے نے اکاؤنٹ ہیکنگ کے مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
تاہم حالیہ اعلامیہ میں اسٹیٹ بینک نے ایسی تمام رپورٹس کو مسترد کیا ہے جس میں بینکوں کا ڈیٹا چوری ہونے کی بات کی گئی ہو کیوں کہ اسٹیٹ بنک کے بطابق نہ تو ایسے کوئی شواہد ملے ہیں اور نہ ہی کسی بینک کی جانب سے ایسی کوئی شکایت موصول ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بینکوں کے ٹرانزیکشن نظام مضبوط بنانے کے لیے پہلے ہی ہدایت جاری کی جاچکی ہیں اور واضح طور پر کہا جاچکا ہے کہ کسی بھی سائبر حملے کی صورت میں بینک پیشگی تدارک کریں اسی لیے پیشگی احتیاط کے سبب چند بینکوں نے بین الاقوامی لین دین مکمل طور پر بند کر رکھا ہے، کمرشل بینکس اپنے خودکار سیکیورٹی سسٹم سے مطمئن ہیں اور اسٹیٹ بینک معاملے کی خود نگرانی کررہا ہے۔