کرپشن کے خاتمے میں حکومت کی ناکامی

0
770
harfe niaz

آج کرپشن کے خلاف عالمی دن منایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے ملک عزیز میں بھی مختلف تقریبات میں کرپشن کے خلاف تقاریر ہوں گی اور لوگوں کو بتایا جائے گا کہ کرپشن ایک ناسور ہے جو معاشرے اور معیشت کو تباہ کردیتا ہے اور یہ کہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ کرپشن کے خلاف آواز بلند کرے وغیرہ وغیرہ۔
جناب عمران خان نے جس نعرے کے ذریعے نوجوان نسل کی ہمدردیاں اور توجہ اپنی طرف مبذول کی اور بالآخر کامیابی حاصل کہ وہ کرپشن کے خلاف جنگ کا نعرہ تھا اور عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ حکومت بنانے کے بعد کرپشن کے خاتمے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کریں گے۔ اس سمت میں یقینا انہوں نے بہت کام کیا ہے اور بلاشبہ بہت سے مگرمچھوں پر ہاتھ ڈالا ہے۔ لیکن جیسا کہ پرویز مشرف نے عوام کو ایک نیا آئیڈیا دیا تھا گراس روٹ لیول جمہوریت کا تو عمران خان صاحب کی کرپشن کے خلاف جنگ اب تک صرف بڑے مگر مچھوں تک محدود رہی ہے جس کے ثمرات گراس روٹ لیول تک نمودار نہیں ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:‌کچھ بھی نہیں بدلا
اس میں کوئ شک و شبہ نہیں نہ کوئی مبالغہ آرائی کے کرپشن ہمارے معاشرے کی جڑوں میں سرایت کرچکی ہے اور چپڑاسی سے لے کر اعلی ترین حکومتی افراد کسی نہ کسی طرح کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ اگر اعلی ترین سطح پر کرپشن کمیشن اور کک بیکس کی صورت میں کی جاتی ہے تو انتہائی نچلی سطح پر ایک چپڑاسی بھی صاحب سے ملاقات کے لئے حسب توفیق کچھ نہ کچھ نذرانہ ضرور لیتا ہے۔ اسی طرح جیسے اعلی سطح پر کرپشن کی روک تھام کے لئے نیب جیسے ادارے ہیں تو انتہائی نچلی سطح پر پولیس اور اینٹی کرپشن جیسے ادارے موجود ضرور ہیں لیکن وہ کتنے فعال ہیں اس کا اندازہ روزمرہ ہونے والی ناتمام اور سرعام کرپشن کو دیکھ کر بخوبی ہوتا ہے۔
گراس روٹ لیول سطح پر کرپشن کا مظاہرہ آئے روز تھانوں اور کچہریوں میں ہمارے سامنے ہوتا ہے۔ پاکستان میں شاید ہی کوئی خوش نصیب ہو گا جس کو آج تک تھانے یا کچہری میں یا کسی پٹوار خانے میں نہ جانا پڑا ہو۔ صرف وہی کرپشن کی لعنت سے بے خبر ہوسکتا ہے ورنہ کوئی بھی شخص جو کسی سلسلے میں تھانے، کچہری یا پٹوارخانے جاتا ہے تو کہیں بھی رشوت کے بغیر اس کا کام نہیں ہوسکتا چاہے وہ نواز شریف کی حکومت ہو یا عمران خان کی۔
جس طرح پرویز مشرف نے گراس روٹ لیول جمہوریت متعارف کرائی اسی طرح یہ انتہائی لازمی ہے کہ جناب عمران خان صاحب گراس روٹ لیول پر کرپشن کے خلاف اقدامات کریں اگر وہ کرپشن کے خلاف جنگ جیتنا چاہتے ہیں۔ نیب اگر کسی بڑے مگر مچھ پر ہاتھ ڈالتی ہے اور اس سے اربوں نکلوا بھی لیتی ہے تو بھی ایک عام آدمی کو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا جب تک کہ وہ اپنے کام نکلوانے کے لئے کسی پولیس والے یا پٹواری یا کسی وکیل کے منشی کو رشوت دینے پر مجبور ہوتا رہے، اور فی الحال ایسا ہی ہو رہا ہے باوجود اس کے کہ عوام نے عمران خان کو کرپشن کے خلاف جنگ کا مینڈیٹ دیا ہے اور یہ واحد حکومت ہے جس میں فوج، عدلیہ اور حکومت ایک صفحے پر ہیں۔ اگر اب بھی یہ حکومت گراس روٹ لیول پر کرپشن کو جڑ سے نہیں اکھیڑتی تو پھر یہ کام کوئی بھی نہیں کر سکتا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here