پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی حکومت کے 9ماہ کے دوران جس طرح غریب عوام پر مہنگائی کے تا بڑ توڑ حملے کیے ہیں ان مہنگائی کے حملوں سے غریب عوام جو کہ پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہی تھی اب انتہائی لاچار ہو کر مہنگائی کے خلاف آواز اٹھانے میں بھی قاصر دیکھائی دیتی ہیں اور حکومت میں آنے سے پہلے کچھ اور اب حکومت آنے کے بعد عوام کا مہنگائی سے بھر کس نکالنے کے بعد کچھ اور جھوٹے وعدے دلانے والی تبدیلی سرکار کے اس دوہرے معیار میں بھی عوام سخت نالاں نظر آرہی ہے اور تبدیلی سرکار سے پہلے کی بھی حکومتیں جو کہ زرداری اور نواز شریف کی رہی ہیں ان حکومتوں میں بھی عوام ہی مہنگائی کے ہاتھوں زلیل ہوتی رہی ہے اور ہر حکومت نے ڈنگ بناﺅ پالیسی کو اپناتے ہوئے اپنے اپنے پانچ سال مکمل کر کے عوام کو قرضوں کی بے رحم زنجیروں میں جھکڑکر چلتی بنی مگر بھولی بھالی عوام بھی ان سیاستدانوں کے چنگل میں آسانی سے پھنس جا تی ہےاور ان سیاست دانوں نے بھی سارے ملک کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے
اب تبدیلی سرکار کی طرف سے عوام پر پیٹرول بم چلانے پر عوام ایک مرتبہ پھر سیخ پا دیکھائی دیتے ہیں اور خصوصا ًوزیر خزانہ اسد عمر جو کہ حکومت میں آنے سے پہلے ضر ب تقیسم کر کے پیٹرول 55روپے لیٹر پر لا کر عوام کو بیچنے کے راگ الاپتا تھا اب سو روپے کے قریب پیٹرول کی قیمت کر کے کونسا بدلہ عوام سے لے رہا ہے اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھا کر وزیر خزانہ سمیت تمام حکومتی اداروں نے مہنگائی کا ایک نیا طوفان لانے کا عندیہ دیا ہے جس کے اثرات جلد ہی عوام کو دیکھنے کو ملیں گے
تحصیل بورے والا میں سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر با بر اعوان ہفتہ رفتہ میں تشریف لائے ڈاکٹر با بر اعوان سابق وفاقی سیکرٹری قانون و سابق صدر لاہور ہائیکورٹ بار پیر مسعود چشتی کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے انکی رہائش گاہ چک نمبر 427ای بی میں آئے ہوئے تھے وہاں پر انہوں نے مرحومہ کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی اس موقع پر مرحومہ کے اہل و عیال کے علاوہ صدر بار ملک فرقان یوسف ایڈوکیٹ سابق ایم پی اے ملک نو شیر لنگڑیال سابق صدر محمد جاوید شاہین ایڈوکیٹ ملک فاروق اعوان ،چوہدری طارق محمود باجوہ ، چوہدری خرم ریاض ایڈوکیٹ کے علاوہ پی ٹی آئی کے تمام عہدیداران اور کارکنان بھی موجود تھے بعد ازاں پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 36سال بعد پنجاب تبدیلی کی راہ پر چل پڑا پے اور عرصہ 36سال بعد ہی صوبہ پنجاب کی حکومت تبدیل ہوئی ہے اور آپ کو اب پنجاب میں ہر طرف تبدیلی ہی تبدیلی نظر آئے گی اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ایک شریف آدمی ہے اور پہلے وزیراعلیٰ کی طرح ڈرامہ باز نہ ہے اور شہباز شریف کو نندی پور کیس میں نااہلی پر استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا جبکہ میں نے اپنے خلاف ہونے والے ڈرامے کے 45منٹ کے اندر اندر ہی استعفیٰ دے دیا تھا اور ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر با بر اعوان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قوم نے کل دو بھائیوں کی ملاقات دیکھی ہے ایک بھائی ان میں حیران اور دوسرا پریشان دیکھائی دے رہا تھا مگر آپ پاکستان کے وزیراعظم عمران خاں کی قیادت کو بین الاقوامی برادری بھی تسلیم کر رہی ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے 5سالہ دور حکومت کے بعد عوام کو ہر طرف تبدیلی نظر آئے گی اس موقع پر وہ وکلاءبرادری سے گھل مل گئے اور انہوں نے اپنے دوست وسیم نقوی لندن والا کے لاہور روڈ پر موجود فام ہارس میں جھونپڑیوں والے ڈھابہ سے چائے پی اور وہاں پر اپنے دیرینہ دوست سابق ایم پی اے ملک نوشیر لنگڑیال کو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت بھی دی اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے وکروں کارکنان او رعہدیداران نے میاں نواز شریف کے جیل سے رہا ہونے کی خوشی میں بھنگڑے ڈال کر اور مٹھائیاں تقسیم کر کے جشن منایا میاں نوازشریف کے ساتھ پیار کرنے والوں کی بورے والا میں اب بھی کمی نہ ہے اور انہیں ن لیگ کے چاہنے والوں نے تحصیل بورے والا کی تمام سیٹیں ن لیگی ٹکٹ ہولڈروں کو جتوا کر یہ سیٹیں میاں محمد نواز شریف کی جھولی میں ڈالی تھیں اور یہ ہی وجہ ہے کہ میاں محمد نواز شریف کی جیل سے رہائی کے بعد ن لیگی ورکروں کا رکنان اور عہدیداران میں خوشی کی ایک نئی لہر دوڑ گئی بعد ازاں ن لیگی ایم پی ایز چوہدری محمد یوسف کسیلیہ اور سردار خالد محمود ڈوگر کے ڈیروں پر منوں مٹھائیاں تقسیم کی گئی اور میاں نواز شریف کی صحت کے دعائیہ تقاریب کا اہتمام بھی کیا گیا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ تبدیلی سرکار کو چاہیے کہ وہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوششیں کریں کیونکہ عوام نہیں جانتی کہ سابقہ حکومتوں نے کتنا قرض لیا تھا اور وہ قرض کس نے ادا کرنا ہے غریب اور لاچار اور بے کسی عوام کو صرف اور صرف آٹے ،روٹی ، دال کا بھاﺅ معلوم ہے جوکہ دن بدن مہنگا ہو رہا ہے اور اگر مہنگائی اسی طرح بڑھتی رہی اور آئے روز بجٹ پیش ہوتے رہے تو عوام بھی سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو جائے گی