سلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آج کے دور میں کون ہے جو کولا ڈرنکس کا شوقین نہیں؟بچے ہوں یا بڑے، ہر کوئی ان کا دیوانہ نظر آتا ہے، باوجود اس کے کہ ڈاکٹر آئے روز ان کے خطرات سے خبردار کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ان مشروبات کا بکثرت استعمال نقصان کا باعث بنتا ہے لیکن اب پتا چلا ہے کہ یہ بھی محض خام خیالی ہے۔ تازہ ترین تحقیق کے مطابق پورے ہفتے میں کوک یا پیپسی جیسے سافٹ ڈرنک کے دو گلاس بھی پی لئے جائیں تو یہ ذیا بیطس، جسے عرف عام میں شوگر کہا جاتا ہے، جیسی بیماری کا خطرہ کئی گنا بڑھا دیتے ہیں۔ اگر ہفتے میں ایک گلاس بھی پئیں تو کم از کم بلڈ پریشر کا مسئلہ ضرور پیدا ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ ایسے سافٹ ڈرنکس کا بکثرت استعمال کرنے والوں میں ذیا بیطس اوربلڈ پریشر کے علاوہ موٹاپے، دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بھی بڑھ ہے۔اب پتلا ہونے کے لئے کسی کو ورزش کرنی پڑے گی نہ ڈائٹنگ، بس یہ ایک گولی کھا کر مسئلہ حل ہوجائے گا، سائنسدانوں نے دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا اعلان کردیا۔دی مرر کے مطابق یہ تحقیق جنوبی افریقہ کی سٹیلن باش یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کی ہے، جس میں اس سے پہلے کی جانے والی 36 مختلف تحقیقات کا مجموعی جائزہ لیا گیا تھا۔ تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنسدان پروفیسر فاڈیل ایساف کا کہنا تھا ”آج کل میٹھے مشروبات کا استعمال عام ہوچکا ہے اور بچے ہوں یا بڑے ہر کوئی انہیں استعمال کررہا ہے۔ ہماری تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں کی گئی درجنوں تحقیقات اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ میٹھے سافٹ ڈرنکس کا استعمال میٹا بولک سنڈروم، ذیا بیطس، ہائپر ٹینشن، بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا سبب بن رہا ہے۔ ہفتے میں دو بار میٹھے مشروبات پینے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جبکہ صرف ایک بار بھی پئیں تو بلڈ پریشر کی بیماری میں واضح اضافہ ہوجاتا ہے۔ آج کل کے دور میں متعدد اقسام کی بڑھتی ہوئی بیماریوں میں ان مشروبات کا بنیادی کردار ہے۔ ہمیں صحت مند رہنے کے لئے ان مشروبات کو ترک کرنے کی ضرورت ہے، اور خصوصاً بچوں کو ان سے بچانے کے لئے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات کی ضرورت ہے۔“