اہور: خواب غفلت سے جاگنے والی پاکستانی ٹیم حریفوں کی نیندیں اڑانے کیلیے پُرعزم ہے جب کہ عالمی نمبر ون اور ٹائٹل فیورٹ انگلینڈ کو زیر کرنے والے گرین شرٹس کا تیسرا معرکہ جمعے کو سری لنکا سے ہوگا۔
گرین شرٹس ورلڈکپ مہم کا اچھا آغاز نہیں کر پائے،انگلینڈ کیخلاف سیریز میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی بیٹنگ لائن ناٹنگھم میں ویسٹ انڈین بولرز کے سامنے بے بس ہوگئی، پوری ٹیم صرف 105 رنز پر ڈھیر ہوئی۔ ٹاپ، مڈل اور لوئر آرڈر سب ناکام رہے، صرف فخرزمان، بابر اعظم، محمد حفیظ اور وہاب ریاض ہی ڈبل فیگر تک پہنچ پائے۔
ویسٹ انڈیز نے ہدف13.4 اوورز میں 3 وکٹ پرحاصل کرلیا،پاکستان کیلیے اس مقابلے کی واحد اچھی خبر محمد عامر کی فارم میں واپسی تھی،کرس گیل سمیت ویسٹ انڈیز کی تینوں وکٹیں تجربہ کار پیسر نے حاصل کیں،ناٹنگھم میں ہی انگلینڈ کیخلاف گرین شرٹس نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے فتح سمیٹی،8وکٹ پر348کا قابل قدر مجموعہ ترتیب دینے میں محمد حفیظ،بابر اعظم، سرفراز احمد،امام الحق اور فخرزمان سب نے حصہ ڈالا۔
اننگز میں کوئی سنچری شامل نہ ہونے کے باوجود گرین شرٹس نے اچھے ٹوٹل سے اپنا اعتماد بحال کیا، بولرز کی باری آئی تو انھوں نے غلطیوں پر قابو پاتے ہوئے تسلسل کے ساتھ وکٹیں حاصل کیں، اننگز کا پہلا اوور کرنے والے شاداب خان کی فارم میں واپسی ہوئی، خاص طور پر آخری اوورز میں وہاب ریاض اور محمد عامر نے ریورس سوئنگ سمیت اپنے ہتھیاروں کا خوب استعمال کیا، جوئے روٹ اور جوز بٹلرکی سنچریاں انگلینڈ کے کسی کام نہ آئیں۔
پاکستانی ٹیم نے ٹائٹل فیورٹ میزبان ٹیم کو زیر کرکے حریفوں کیلیے خطرے کی گھنٹی بجا دی تاہم فیلڈنگ میں خامیاں کئی سوال چھوڑ گئی، محمد عامر نے جوئے روٹ کو 9رنز پر ہی میدان بدر کرکے فتح کا راستہ آسان بنا دیا ہوتا اگر سلپ میں بابر اعظم کیچ تھام لیتے، اننگز کے آخری اور اہم ترین لمحات میں سرفراز احمد نے معین علی کو کیچ اور اسٹمپڈکرنے کا ایک موقع گنوایا، اسی طرح میدان میں کئی آسان گیندوں پر بروقت قابو پانے میں ناکامی کی وجہ سے انگلینڈ کو رنز بنانے کا موقع ملتا رہا۔
سری لنکا کیخلاف جمعے کو برسٹل میں شیڈول میچ میں ان مسائل پر قابو پانا ہوگا،دوسری جانب آئی لینڈرز بھی ورلڈکپ مہم کا بہتر آغاز نہیں کرپائے،نیوزی لینڈ کیخلاف پوری ٹیم صرف 136پر ڈھیر ہوئی،میٹ ہینری اور لوکی فرگوسن کی نپی تلی بولنگ کے سامنے کپتان ڈیموتھ کرونا رتنے، کوشل پریرا اور تھشارا پریرا ہی کچھ مزاحمت کرتے ہوئے ڈبل فیگر تک رسائی حاصل کرپائے، جواب میں بولنگ بھی بے اثر ثابت ہوئی۔
مارٹن گپٹل اور کولن منرو نے جم کر بیٹنگ کرتے ہوئے مشن16.1اوورز میں مکمل کرلیا اور مزید کسی بیٹسمین کو کریز پر آنے کی زحمت نہیں کرنا پڑی،کارڈف میں گزشتہ روز کھیلے جانے والے میچ میں افغانستان نے بھی سری لنکن بیٹنگ کے پرخچے اڑا دیے،صرف ایک وکٹ پر144رنز بنانے والے آئی لینڈرز نے 201رنز پر ہتھیار ڈال دیے۔ ادھر پاکستانی ٹیم اپنے تیسرے معرکے کیلیے گذشتہ دوپہر ناٹنگھم سے بذریعہ بس برسٹل پہنچ گئی، بدھ کو اختیاری پریکٹس سیشن ہوگا۔
یاد رہے کہ برسٹل میں انگلینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کے میچ میں گرین شرٹس9وکٹ پر 358کا مجموعہ ترتیب دینے کے باوجود 6وکٹ سے مات کھا بیٹھے تھے،امام الحق کے 151رنز اور آصف علی کی جارحانہ ففٹی بولرز کی ناقص کارکردگی کے سبب بے کار گئی، جونی بیئراسٹو کی سنچری انگلینڈ کے کام آگئی تھی، اب گرین شرٹس کو بولنگ اٹیک سے بہتر کھیل کی توقع ہے، پلیئرز ایک اور فتح کے ساتھ مہم آگے بڑھانے کیلیے بے چین ہیں۔