ٹورانٹو: کیڑے مکوڑوں کو خوراک بنانے والے پچر پلانٹ (صراحی پودے) اب ریڑھ کی ہڈی والے جانداروں مثلاً چھپکلی نما سلے مینڈر بھی ہڑپ کررہے ہیں جسے دیکھ کر ماہرین حیران رہ گئے ہیں۔
کینیڈا میں کئے گئے ایک سروے کے بعد ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پچر پلانٹ کی 20فیصد تعداد میں کم ازکم ایک بڑا سلے مینڈر دیکھا ہے جو چھپکلی نما جل تھلیہ (ایمفی بیئن) ہے اور بارانی جنگلات میں عام پایا جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف گیلف کے پروفیسر ایلیکس اسمتھ نے اس انکشاف کو حیرت انگیز قرار دیا ہے کہ کیونکہ پچر پلانٹ پوری دنیا میں صرف کیڑے مکوڑے کھاتے ہی دیکھے گئے ہیں۔
پروفیسر ایلکس اور ان کے ساتھیوں نے اونٹاریو میں واقع الگونقِن صوبائی پارک میں پرپل پچر پلانٹ میں پیلے سلے مینڈر اور اکثریت میں ان کے بچے دیکھے ہیں۔ اس کے بعد یونیورسٹی آف ٹورانٹو کے پیٹرمولڈوون اور ان کی ٹیم نے بھی پودوں میں پھنسے سلے مینڈروں کا جائزہ لیا ہے۔
اس ٹیم نے 100 پچر پودوں میں کم ازکم ایک بڑا سلے مینڈر دیکھا گیا ہے جو تمام پودوں کی 20 فیصد تعداد کے برابر ہے۔ لیکن ماہرین یہ معلوم نہیں کرسکے کہ سلے مینڈر اچانک حادثاتی طور پر اندر گئے ہیں یا پھر وہ پودے پر چپکے کیڑے مکوڑے کھانے گئے تھے اور خود شکار ہوگئے۔
لیکن سلے مینڈر اندر پھنسنے کے بعد بھی 3 سے 19 دن کے اندر ہلاک ہوئے اور ان کی موت کی وجہ بھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بعض کا خیال ہے کہ وہ گرمی سے مرے ہیں یا پھر بھوک سے لقمہ اجل بنے ہیں۔
اگرچہ دنیا میں کئی طرح کے پچر پلانٹ ایسے بھی ہیں جو چوہوں تک کو نگل جاتے ہیں لیکن کینیڈا کے ان پرپل پچر پلانٹ میں اس سے قبل سلے مینڈروں کا شکار نہیں دیکھا گیا ہے۔