لندن: گھر کے لان اور باغیچے میں عام پائے جانے والے گھونگھے میں تین اہم پروٹین دریافت ہوئے ہیں جو کئی طرح کے امراض کے علاج کی وجہ بن سکتے ہیں۔
برطانیہ میں حیاتی علوم کے ماہرین سارہ پٹ اور ایلن گُن نے دیکھا کہ گھونگھے باغیچے میں طرح طرح کےجراثیم اور بیکٹیریا والی مٹی پر مزے سے گزرتے ہیں لیکن خود بیمار نہیں ہوتے۔ اسی بنا پر انہوں نے اس کے جسم لے چپکنے والے مادے پر غور کیا۔
تحقیق کے بعد ماہرین نے گھونگھے کے جسم میں چار ایسے پروٹین دریافت کئے جو اس سے قبل سائنس کے علم میں نہ تھے۔ ان میں سے دو اہم پروٹین ایک ایسے بیکٹیریا کےخلاف مؤثر دیکھے گئے جو سسٹک فائبروسِس کے شکار مریضوں میں سانس کی تکلیف کی وجہ بنتے ہیں۔
اس کے بعد کنگز کالج لندن میں مزید تجربات کے بعد باغیچے میں عام پائے جانے والے ایک اور پروٹین میں اینٹی بیکٹیریا خواص دیکھے گئے۔ اس طرح تین پروٹین ایسے بیکٹیریا کے خلاف مؤثر پائے گئے جو اب تک روایتی دواؤں سے بالکل متاثر نہیں ہوتے تھے۔ ان پروٹین کے نام 37.4 kDa، 17.5 kDa اور 18.6 kDa رکھے گئے ہیں۔
ماہرین خوش ہیں کہ یہ پروٹین سسٹک فائبروسس لاحق ہونے کے بعد سانس کی بیماری اور انفیکشن پھیلانے والے ایک خطرناک بیکٹیریا ’پی اوریگائنوسا ‘ سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن مزید تحقیق سے پروٹین کے کئی خواص بھی سامنے آئیں گے۔