کراچی: راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے بالآخر بالی ووڈ اداکاراؤں سونالی بیندرے اور دیا مرزا کے ساتھ معاشقے اور سونالی بیندرے کو اغوا کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ ہی دی۔
پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کی شخصیت کے سحر میں تو کئی خواتین گرفتار رہیں لیکن بھارتی اداکاراؤں سونالی بیندرے اور دیا مرزا کے ساتھ ان کا نام سب سے زیادہ جوڑا گیا۔ ماضی میں میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق شعیب اختر سونالی کی محبت میں اس حد تک آگے بڑھ چکے تھے کہ انہوں نے کہا تھا اگر سونالی نے ان سے شادی کرنے سے انکار کیا تو وہ انہیں اغوا کرلیں گے۔
اب پہلی بار شعیب اختر نے سونالی بیندرے اوردیا مرزا کے ساتھ اپنے معاشقے کی خبروں پر خاموشی توڑتے ہوئے اس بات کی تردید کردی ہے کہ انہوں نے کبھی سونالی بیندرے کو اغوا کرنے کی بات کہی تھی۔ راولپنڈی ایکسپریس نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ سونالی بیندرے کو بطوراداکارہ جانتے ہیں لیکن وہ آج تک کبھی سونالی سے ملے ہی نہیں ہیں، ہاں جب انہوں نے سونالی بیندرے کی کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر سنی اور ان کی کینسر کے خلاف جنگ دیکھی تو ان کی ہمت دیکھ کر ان کے مداح ہوگئے اور یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا کہ ایک خاتون اتنی باہمت اور دلیر بھی ہوسکتی ہیں۔
شعیب اختر نے اپنے کمرے میں سونالی بیندرے کی تصویر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میرے کمرے میں صرف عمران خان کی تصویر لگی ہوتی تھی اس کے علاوہ کسی کی نہیں۔ اسی طرح شعیب اختر نے بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا کے ساتھ شادی کی خبروں پر بھی پہلی بار کھل کر بات کرتے ہوئے کہا کہ میری آج تک دیا مرزا سے بھی ملاقات نہیں ہوئی۔ اس طرح کی جھوٹی خبریں دینے پر شعیب اختر نے بھارتی میڈیا کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
اپنے وی لاگ میں سابق کرکٹر نے ثانیہ مرزا اور وینا ملک کی حال ہی میں ہونے والی لڑائی پر بھی اظہار خیال کیا۔ شعیب اختر نے ثانیہ مرزا کو بدقسمت خاتون قرار دیتے ہوئے کہا کہ ثانیہ مرزا بھارتی خاتون ہیں اورانہوں نے پاکستانی کرکٹر سے شادی کی ہے لہٰذا وہ چاہے کچھ بھی کرلیں انہیں دونوں ممالک کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔
شعیب اختر نے کہا ثانیہ مرزا صرف اپنے شوہر کے ساتھ کھانا کھانے گئی تھیں انہوں نے شعیب کو یہ تو نہیں کہا تھا کہ تم اچھی پرفارمنس نہیں دو اگر شعیب اچھی پرفارمنس نہیں دے رہے تو اس میں ثانیہ کا کیا قصور ہے۔ شعیب اختر نے تمام لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی فیملی اور کسی خاتون کے بارے میں بات کرنے سے پہلے سوچ لیں، کیونکہ آپ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کسی کی فیملی کے بارے میں بات کرنے کا۔