انسان بیزار بگلوں نے دو افراد کو چھ روز تک گھر میں قید رکھا

0
755

لنکا شائر: برطانیہ میں ایک بزرگ جوڑے نے دعویٰ کیا ہے کہ غضبناک سمندری بگلوں نے مسلسل چھ روز تک ان کا جینا حرام کردیا یہاں تک کہ وہ اپنے گھر سے بھی نہیں نکل سکے۔

لنکاشائر میں سمندر کنارے رہنے والے دو میاں بیوی کے گھر کی چھت پر بگلوں کا گھونسلہ تھا اور جب جب وہ گھر سے باہر نکلنے کے کوشش کرتے چیختے چلاتے ہوئے بگلے ان پر جھپٹ پڑتے تھے۔

روئے اور برینڈا پیکارڈ کی کہانی اگرچہ بہت عجیب لگتی ہے لیکن برطانیہ میں سمندری بگلے بے حد انسان بیزار واقع ہوئے ہیں۔ اس واقعے میں لمبی چونچ والے بگلے یا ہیرنگ گلز کے چھت پر بنائے ہوئے گھونسلے سے ایک بچہ پھسل کر مرکزی دروازے کے چھجے پر جاگرا تھا۔ اس پر دونوں بگلے گھروالوں سے نالاں تھے۔

جب جب روئے نے مرکزی دروازہ کھولنے کی کوشش کی دونوں بگلے ان کی طرف لپکتے اور انہیں دوبارہ گھر میں گھسنے پر مجبور کردیتے۔ یہ سلسلہ مسلسل چھ روز تک جاری رہا۔ ایک مرتبہ 71 سالہ روئے نے زبردستی باہر جانے کی کوشش کی تو بگلوں نے ان پر حملہ کردیا اور پیچھے ہٹتے ہوئے دیوار پر ان کا سر لگا جس سے وہ زخمی ہوگئے اور پڑوسی انہیں مشکل سے ہسپتال لے جاسکے۔

متعلقہ اداروں نے جوڑے کے لیے گھر کے باہر ایک چھتری نما بیٹھک بھی بنائی ہے لیکن اس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑا۔

’یہ بہت خوفناک عمل تھا۔ میری بیوی بیمار تھی اور جب بھی میں باہر جاتا سامنے دو پرندے موجود ہوتے تھے اور بیوی کے لیے مجھے ہی باہر جانا پڑتا تھا لیکن میں باہر جانے سے قاصر تھا۔ خوش قسمتی سے گار گیراج گھر سے متصل تھا اور میں خریداری کے لیے تیزی سے کار میں بیٹھتا اور اسے گیراج کے دروازے کے پاس ہی پارک کرتا جبکہ گاڑی کا دروازہ بھی کھلا رکھتا تھا،‘ روئے نے بتایا۔

ماہرین کا خیال ہے کہ جیسے ہی بگلے کے بچے بڑے ہوکر یہاں سے پرواز کریں گے ان کی مصیبت بھی ختم ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ بگلے کی یہ قسم نایاب ہے اور برطانوی قوانین کے تحت انہیں نقصان پہنچانا سختی سے ممنوع ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here