لاہور: پاکستان کی طرف سے کرتار پور کوریڈور کی تیزی سے تعمیر اور دنیا بھر کے سکھوں کے پاکستان پر بڑھتے ہوئے کی وجہ بھارت پاکستان کے ساتھ کرتارپور کوریڈور سے متعلق آفیشل حکام کی بات چیت پر تیار ہوگیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے 11 سے 14 جولائی 2019 تک لاہور کے واہگہ بارڈر پر مذاکرات کی تجویز دی گئی ہے تاہم پاکستان کی طرف سے ابھی تک اس تجویز کے جواب میں کوئی تاریخ حتمی نہیں کی گئی ہے۔
بھارت نے 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر طے شدہ میٹنگ میں اس وجہ سے انکارکردیا تھا کہ پاکستان کی طرف سے کرتارپور کے حوالے بنائی گئی کمیٹی میں شامل بعض سکھ رہنما جن میں گوپال سنگھ چاولہ قابل ذکر ہیں وہ خالصتان تحریک کے حامی سمجھے جاتے ہیں
دونوں ممالک کے ٹیکنیکل ماہرین کے مابین کرتارپور بارڈرپر متعدد میٹنگز ہوچکی ہیں تاہم اب جولائی میں ہونے والی یہ متوقع ملاقات دونوں ملکوں کے آفیشل حکام کی دوسری بیٹھک ہوگی۔