میڈرڈ: سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ روزانہ سونے کے اوقات کار اور اس دوران بستر پر لیٹے رہنے کے انداز میں معمولی تبدیلی کرکے وزن میں حیرت انگیز تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔
سائنسی جریدے انٹرنیشنل جرنل آف اوبیسٹی میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے نے موٹاپے میں کمی کے لیے ورزش، متوازن غذا اور ذہنی سکون کے علاوہ ایک نئے ’ہتھیار‘ کا انکشاف کیا گیا ہے جس کی مدد سے بے ہنگم انداز سے بڑھتے ہوئے وزن کو شکار کیا جا سکتا ہے۔
اسپین کی یونیورسٹی روویرا آئی ورجیلی کے محققین نے پرنسپل ہیومن نوٹریشن پروفیسر کرسٹوفر پاپانڈریئو کی سربراہی میں 1 ہزار 986 مریضوں کی طرز زندگی، سونے کے انداز اور دیگر طبی مظاہر کا ایک سال تک مطالعہ کیا اس دوران موٹاپے کے شکار ان تمام مریضوں کو کیلوریز کی کم مقدار لینے، باقاعدگی سے کسرت کرنے اور برتاؤ میں تبدیلی لانے کو بھی کہا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے مشاہدہ کیا جو افراد روزانہ 6 گھنٹے تک کی نیند لیتے رہے اور ایک ہی انداز میں سوتے تھے اُن کے وزن میں حیرت انگیز کمی دیکھی گئی جب کہ وہ مریض جن کے نا تو نیند کے اوقات کار مقرر تھے اور جو نیند کے دوران پہلو بدلتے رہے تھے اُن کے وزن میں کمی نہیں دیکھی گئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک جیس کیلوریز کی خوراک لینے، باقاعدگی سے ایک ہی جیسی کسرت کرنے اور برتاؤ میں تبدیلی لانے کے باوجود کچھ کا وزن تو حیرت انگیز طور پر کم ہوگیا لیکن کچھ کے وزن میں تبدیلی نہیں دیکھی گئی تو اس کی وجہ نیند کے اوقات کار اور انداز میں تبدیلی ہے۔