قوتِ بازو سے کچھ نہ ہوا گرین شرٹس نے معجزے کی آس لگالی

0
836
Miracle for Green Shirts

لاہور: ورلڈکپ میں قوت بازوسے کچھ نہ ہواگرین شرٹس نے اب معجزے کی آس لگالی ہے، ناکام مہم کا جمعے کو بنگلہ دیش کیخلاف بے مقصد میچ کے ساتھ اختتام ہوگا۔

پہلے ہی ورلڈکپ معرکے میں ویسٹ انڈیز جیسی کمزور ٹیم کیخلاف 105رنز پر ڈھیر ہونے والی پاکستان ٹیم نے کم بیک کرتے ہوئے انگلینڈ کو زیر کیا،سری لنکا کیخلاف میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد آسٹریلیا اور بھارت کے ہاتھوں شکستوں کی وجہ سے سفر تمام ہوجانے کا خطرہ پیدا ہوگیا۔

گرین شرٹس نے ایک بار پھر ایونٹ میں واپس آتے ہوئے جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ اور افغانستان کو زیر کیا، پوائنٹس ٹیبل کی پوزیشن ایسی ہوئی کہ پاکستان کو انگلینڈ کی بھارت یا نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں شکست اور بنگلہ دیش کیخلاف کامیابی کی ضرورت تھی۔

میزبان ٹیم یہ دونوں میچز جیت گئی، اب گرین شرٹس اور کیویز کے یکساں 11،11پوائنٹس مگر ریٹ میں زمین آسمان کا فرق ہے،جمعے کے میچ میں اگر بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرلیا تو پاکستان کی کسی مارجن سے بھی فتح بیکار ہوگی۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق گرین شرٹس کو پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 400کا مجموعہ حاصل کرنے کے بعد بنگلہ دیش کو صرف 84پر ڈھیر بھی کرنا ہے،اگر 350رنز بنائے تو حریف کو 39پر محدود کرنا ہوگا،اس مارجن کے ساتھ فتح حاصل کرنا ممکن نظر نہیں آتا،کرکٹ کی تاریخ میں کوئی ٹیم اتنے زیادہ رنز سے فتح نہیں حاصل کرپائی،یوں پاکستان کا سیمی فائنل تک رسائی کا خواب بکھر چکا ہے۔

اگر کپتان سرفراز احمد ٹاس جیت بھی گئے تو اوپنرز کی واجبی کارکردگی اور بیشتر بیٹسمینوں کی فارم کو دیکھتے ہوئے بڑے اسکور کی توقعات وابستہ نہیں کی جا سکتیں،بولرز کی کارکردگی میں تسلسل نہیں، کرشماتی کارکردگی سے بنگلہ دیش کو محدود کرنے کیلیے ٹاپ آرڈر کا جلد صفایا ضروری ہے۔

پاکستانی بولنگ پورے ٹورنامنٹ میں نئی گیند سے بہتر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے،وہاب ریاض کا دایاں ہاتھ زخمی ہونے کی وجہ سے متبادل کے طور پر حسن علی کا نام زیر غور ہے۔

گرین شرٹس کو ایک ایسی ٹیم کا سامنا کرنا ہے جس نے مضبوط حریفوں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو بھی آسانی سے فتح حاصل نہیں کرنے دی، ویسٹ انڈیز کیخلاف میچ میں ریکارڈ ہدف کا تعاقب کیا۔

شکیب الحسن نے ورلڈکپ میں آل راؤنڈ پرفارمنس نے اپنی دھاک بٹھائی،دیگر چند بیٹسمین بھی سخت مزاحمت کرتے نظر آئے ہیں،بولرز میں مستفیض الرحمان حریفوں کیلیے مشکلات پیدا کرتے رہے ہیں۔

پاکستان ٹیم کو بظاہر بے مقصد نظر آنے والے اس میچ میں بنگال ٹائیگرز کے سخت چیلنج کا سامنا کرنا ہوگا،دونوں ٹیمیں میگا ایونٹ کا فتح کے ساتھ اختتام کرتے ہوئے رہی سہی ساکھ بچانے کا عزم لیے میدان میں اتریں گی۔

واضح رہے کہ لارڈز کی پچ ابتدا میں سوئنگ بولنگ بعد ازاں بیٹنگ کیلیے سازگار ہوگی،میچ کے دوران بارش کی مداخلت کا امکان نہیں ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here