لیکان ویلی:
اگرچہ ایپل کے اگلے اسمارٹ فون ’’آئی فون 11‘‘ کی لانچنگ میں ابھی پورے دو مہینے باقی ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ’’اندر کی خبر رکھنے والوں‘‘ نے مخبریاں شروع کردی ہیں کہ آئی فون 11 کیسا ہوگا اور اس میں کیا کچھ ’’خاص‘‘ ہوگا۔
ایسے ہی ایک مخبر ’’ایڈورڈ سی بیگ‘‘ بھی ہیں جنہوں نے ’’یو ایس اے ٹوڈے‘‘ ویب سائٹ کےلیے اپنے ایک تازہ کالم میں آئی فون کے صارفین کو ’’صبر‘‘ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ، ان کے بقول، آئی فون 11 اپنے پیشرو آئی فونز کے مقابلے میں کچھ خاص بہتر نہیں ہوگا لیکن بڑی تبدیلیاں اگلے سال یعنی 2020 والے آئی فون ورژن میں متعارف کروائی جائیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی فون 11 میں فائیو جی سپورٹ نہیں ہوگی کیونکہ اوّل تو ابھی فائیو جی ٹیکنالوجی بہت نئی ہے اور دوم یہ کہ ایپل کارپوریشن، دوسرے اداروں کی طرح کسی بھی نئی ٹیکنالوجی پر ندیدوں کی طرح حملہ آور نہیں ہوتی بلکہ منصوبہ بندی کرکے، اپنے حساب سے صحیح وقت پر اس ٹیکنالوجی کو اختیار کرتی ہے۔ فائیو جی سپورٹ کےلیے ایپل نے 2020 کا سال ذہن میں رکھا ہے۔
ماضی کی طرح اس سال یعنی 2019 میں بھی آئی فون کے تازہ ترین ورژن کے تین ڈیزائن پیش کیے جائیں گے جو اپنی جسامت اور قیمت میں ایک دوسرے سے مختلف ہوں گے۔
ایڈورڈ لکھتے ہیں کہ اس سال لانچ ہونے والے آئی فون کی بیٹری زیادہ بڑی یعنی زیادہ گنجائش والی ہوگی، کیونکہ یہ ضرورت بھی ہے۔ اگرچہ اگلے آئی فون میں ’’تین عقبی کیمروں‘‘ کا شور بہت اٹھا ہے لیکن ممکنہ طور پر وہ صرف آئی فون 11 کے سب سے مہنگے ورژن میں ہوں گے۔ بہتر تصویر اور دیگر آپشنز کے ساتھ آئی فون کو گوگل پکسل فون کے مدمقابل لانے کی پوری کوشش کی جائے گی۔
نئے آئی فون کا ایک اور متوقع فیچر ’’وائرلیس چارجنگ‘‘ ہوگا، یعنی نہ صرف یہ کہ آئی فون کو ’’وائرلیس چارجنگ بیس‘‘ پر رکھ کر چارج کیا جاسکے گا بلکہ آئی فون کے ساتھ ملنے والے ہیڈ فونز یعنی ’’ایئرپوڈز‘‘ کو آئی فون پر رکھ کر چارج کیا جاسکے گا۔
اگلے آئی فون میں ڈیزائن کے اعتبار سے ظاہری طور پر کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوگی اور اسکرین سائز بھی 5.8 انچ سے لے کر 6.5 انچ تک ہوگا (جیسا کہ آئی فون ایکس ایس اور ایکس ایس میکس میں ہے)۔ آئی فون 11 کی قیمت بھی موجودہ آئی فونز سے ملتی جلتی ہی ہوں گی یعنی ہم یہ توقع کرسکتے ہیں کہ یہ قیمتیں 750 ڈالر سے 1100 ڈالر کے درمیان ہوں گی۔
البتہ، تمام قیاس آرائیوں سے ہٹ کر، ایک بات یقینی ہے کہ آئی فون 11 میں ’’آئی او ایس 13‘‘ کو بطور آپریٹنگ سسٹم استعمال کیا جائے گا۔ یہ بات اس لیے بھی یقینی ہے کہ آئی او ایس 13 موبائل آپریٹنگ سسٹم پہلے ہی بی-ٹا ٹیسٹنگ کےلیے عوامی طور پر پہلے ہی دستیاب ہے۔
اب تک کےلیے اتنا ہی۔ توقع ہے کہ جیسے جیسے آئی فون 11 کی لانچ کا وقت قریب آتا جائے گا، ویسے ویسے اس کے بارے میں خبریں اور ’’افواہیں‘‘ بھی بڑھتی چلی جائیں گی تاکہ لانچنگ کامیاب بنائی جاسکے۔