ٹوکیو
جاپان میں ایک خاص نسل کے انگوروں کا خوشہ 11 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا ہے جس کی پاکستانی روپوں میں قیمت ساڑھے 17 لاکھ 40 ہزار روپے کے برابرہے!
گہری سرخ رنگت کے یہ انگور ’روبی رومن گریپس‘ کہلاتے ہیں اور انہیں خاص انداز میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس ضمن میں نایاب انگوروں کی بولی لگائی گئی جنہیں ایک تاجر تاکاشی ہوسوکاوا نے 11 ہزار ڈالر کی خطیر رقم دے کر خرید لیا۔ انگوروں کے خوشے میں 24 دانے ہیں یعنی ایک انگور 458 ڈالر کا ہے جو 70 ہزار پاکستانی روپے کے لگ بھگ ہے۔
واضح رہے کہ اس جنس کے نایاب انگور 12 سال بعد بازار میں فروخت کےلیے پیش کئے گئے ہیں اور تاکاشی نے اس کی قیمت 12 لاکھ ین لگائی ہے۔ روبی رومن انگور بہت رسیلے، میٹھے اور کم تیزابیت والے ہوتے ہیں۔ تاہم سب سے ضروری بات یہ ہے کہ یہ بہت نایاب ہوتے ہیں۔ اسی وجہ سے یہ دنیا کے انتہائی مہنگے ترین انگور ہیں۔
روبی ریڈ انگور سب سے پہلے 2008 میں جاپان میں کاشت کئے گئے تھے اور بہت مقبول ہوئے۔ لیکن ان کی کمیابی کی وجہ سے انہیں انتہائی مہنگے اسٹوروں پر فروخت کیا گیا ۔ اس سال 26000 انگور کے دانے فروخت کے لیے پیش کئے جائیں گے لیکن ان سب کی قیمت اتنی زیادہ نہیں ہوگی۔
یہ مہنگا ترین انگور تحفے کے طور پر بھی پیش کیا جاتا ہے اور اسے کاروباری مشہوری کےلیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ جاپان میں مہنگے پھل اسٹیٹس سمبل کے طور پر بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔
اس سے قبل جاپان میں دل کی شکل والی اسٹرابیریاں اور چوکور تربوز بھی کاشت کیے جاچکے ہیں جن کی قیمت آسمانوں سے باتیں کرتی نظر آتی ہے۔