پشاور:
جمعیت علمائے اسلام(ف)کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک بھر میں کامیاب ترین ملین مارچ کے بعد پشاور، کوئٹہ میں ملین مارچ کا انعقاداور اسلام دھرنے کے فیصلے نے اقتدار کے ایوانوں میں کھلبلی مچا دی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام(ف) صوبہ خیبر پختونخوا کی نومنتخب مجلس عاملہ کا پہلا اجلاس صوبائی سیکریٹریٹ میں صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی، مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب ارکان مجلس عاملہ کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اور مستقبل میں آنیوالے حالات کے حوالے سے توقع ظاہر کی صوبائی مجلس عاملہ پورے صوبے میں جمعیت علمائے اسلام کو منظم کرنے اور درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں کامیاب ترین ملین مارچ کے بعد پشاور، کوئٹہ میں ملین مارچ کا انعقاداور اسلام دھرنے کے فیصلے نے اقتدار کے ایوانوں میں کھلبلی مچا دی ہے، حکمران ان تاریخ ساز ملین مارچ سے خوفزدہ ہوکر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں،انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی گرفتاری اور احتساب کے نام پر ڈرامہ بازی کا ڈراپ سین ہوچکا ہے، ملک میں جاری اقتصادی اور معاشی بحران ایک پری پلینڈ بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہ ہے اور ہمارے حکمران ان کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک اور اسلام کے بقاکی جنگ لڑرہے ہیں پاکستان کے عوام نے بھر پور انداز میں جمعیت کا ساتھ دیکر بیرونی ایجنڈا مسترد کردیا ہے۔ اجلاس میں 25 جولائی کو ناموس رسالتؐ ملین مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور اس کی کامیابی کے لیے اہم فیصلے کئے گئے جبکہ مولاناعطاء الرحمن نے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطے کے حوالے سے رپورٹ پیش کی،اجلاس میں عیدالاضحی اور محرم الحرام کے بعد اسلام آباد لاک ڈاون کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی اور چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے عوام کی شرکت کےبارے میں حکمت عملی طے کی گئی۔