یڈیلیڈ:
آسٹریلیا میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جو عموماً ڈراؤنی فلموں میں دکھایا جاتا ہے۔
لوگوں نے دیکھا کہ آسمان سے درجنوں پرندے کچھ اس طرح آگرے جن کی آنکھوں سے خون بہہ رہا تھا اور وہ بہت تکلیف میں چیخ رہے تھے۔
بعض افراد نے ہمت کرکے غور کیا تو کئی پرندوں کی چونچ بھی خون آلود تھی۔ جنگلی حیات کے ماہرین اور ریسکیو ذرائع اس جگہ پہنچے جہاں پرندے گرے تھے۔ انہوں نے گنتی کرکے بتایا کہ 60 میں سے 58 پرندے ایڈیلیڈ میں ایک اسکول کے قریب سے ملے ہیں۔
ان پرندوں میں سے اکثریت میں ایک طرح کے طوطے شامل ہیں جنہیں کوریلا کہا جاتا ہے۔ کیسپر برڈ ریسکیو سے تعلق رکھنے والی ایک ماہر سارہ کنگ نے بتایا کہ بدھ کے روز انہیں پہلا پرندہ ملا تھا۔ لیکن اس کے بعد دیگر بہت سے پرندے بھی نظرآئے۔ ان میں سے کچھ درختوں سے پکے ہوئے پھل کی طرح گرے اور کچھ اوپر سے نیچے گرتے دیکھے گئے۔
دو یا تین پرندے گرتے ہی مرگئے۔ کچھ خون آلود چونچ کے ساتھ چیخ رہے تھے اور اڑنے کی ناکام جدوجہد کررہے تھے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ان پرندوں کو جان بوجھ کر زہر دیا گیا ہے۔ آسٹریلیا میں بعض کوریلا طوطوں کو چوہوں کی طرح دشمن سمجھا جاتا ہے اور اسی بنا پر لوگ انہیں ہلاک کرتے ہیں۔ لیکن محکمہ جنگلی حیات کے مطابق جس طرح ان پرندوں کو زہر دیا گیا ہے وہ انتہائی ظالمانہ عمل ہے جس میں پرندے درد کے مارے دھیرے دھیرے مرے ہیں۔
تاہم 2011 میں پرندوں کی تباہی کا اس سے بھی ہولناک واقعہ سامنے آیا جب سالِ نو کی آتش بازی سے ڈر کر پانچ ہزار پرندوں نے زمین کا رخ کیا تھا اور عمارتوں اور درختوں سے ٹکرا مرگئے تھے۔