لاہور: انضمام الحق نے پی ایس ایل کا سارا ٹیلنٹ اپنے کھاتے میں ڈال لیا۔
پی سی بی کیلیے بلاگ میں انضمام الحق نے تحریرکیاکہ بطور چیف سلیکٹر میری کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،اپریل2016 میں سلیکشن کمیٹی کی سربراہی سنبھالی تو پاکستان آئی سی سی کی عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر تھا، یہ تاریخ کا حصہ ہے کہ سلیکٹرز نے مصباح الحق کی قیادت میں ایسی ٹیم کا انتخاب کیا جو عالمی نمبر ون پوزیشن پر قبضہ جمانے میں کامیاب رہی، کوشش رہی کہ کسی کھلاڑی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، یہی وجہ ہے کہ میرے دور میں مجموعی طور پر 26 کھلاڑیوں نے پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل ڈیبیو کیا،ان میں فخر زمان، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، محمد عباس، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان شنواری کے نام بھی شامل ہیں۔
اس فہرست میں قابل ذکر نام بابر اعظم کا ہے جو اب تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ میں ریڑھ کی ہڈی بن چکے ہیں۔یاد رہے کہ جن کھلاڑیوں کے نام سابق کپتان نے گنوائے ان میں سے بیشتر پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی کی بدولت توجہ پانے میں کامیاب ہوئے تھے، مگر اب یہ سارا ٹیلنٹ انھوں نے اپنے کھاتے میں ڈال لیا ہے۔
انضمام الحق نے کہا کہ بطور چیف سلیکٹر میری آخری اسائنمنٹ آئی سی سی ورلڈکپ 2019 کیلیے قومی ٹیم کی سلیکشن تھی، کھلاڑیوں کا انتخاب قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر ہی کیا گیا، قسمت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، قومی کرکٹ ٹیم نے ایونٹ کے5 میچز میں فتح، 3 میں شکست اور ایک بے نتیجہ ہونے کے باعث 11 پوائنٹس حاصل کیے، مگر اس کے باوجود نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی نہ کرسکی۔