لاہور:
پاکستان کی تاریخ کا سب سے یادگار ٹیسٹ میچ کونسا تھا؟ پی سی بی نے شائقین کو ووٹ کے ذریعے فیصلہ کرنے کی دعوت دیدی۔
آئی سی سی ٹیسٹ ورلڈ چیمپئن شپ کا افتتاح 29 جولائی کوہورہا ہے، اس حوالے سے پی سی بی نے بھی ایک سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاریخ میں سب سے یادگار ٹیسٹ میچ کا انتخاب شائقین کے ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا، ووٹنگ کا عمل آج صبح 10 بجے سے پی سی بی کے آفیشل فیس بک اور ٹویٹر اکاؤنٹ پر شروع ہونے کے بعد پیر کی صبح 10 بجے تک جاری رہے گا۔
ووٹنگ کیلیے پاکستان ٹیم کے 432 ٹیسٹ میچز میں سے 4 بہترین آپشنز کا انتخاب کرکٹ مبصرین پر مشتمل ایک آزادانہ پینل نے کیا ہے، جس میں بینڈکٹ برماج، مظہر ارشد، ڈاکٹر نعمان نیاز، عثمان سمیع الدین اور قمر احمد شامل ہیں، جو 4 میچ منتخب کیے گئے ہیں۔ ان میں سے پہلا 1954میں کھیلا گیا، جب پاکستان اپنے پہلے دورہ انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ جیتنے والا واحد ملک بنا، اوول میں فضل محمود نے 99 رنز کے عوض 12 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، پاکستان نے 4میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کی۔
دوسرا ٹیسٹ وہ ہے جس میں 1987میں توصیف احمد اور اقبال قاسم کی اسپن جوڑی نے پاکستان کو بھارت میں پہلی ٹیسٹ سیریز میں فتح دلوائی، 4 ڈرا میچز کے بعد بنگلور میں پاکستان نے بھارت کو 16 رنز سے شکست دی، دونوں اسپنرز نے مشترکہ طور پر 18 وکٹیں حاصل کی۔
تیسرے شارٹ لسٹ معرکہ 1994کا ہے جب کراچی میں آسٹریلیا 35 سال بعد پاکستان میں ٹیسٹ فتح کے قریب تھا لیکن انضمام الحق اور مشتاق احمد نے آخری وکٹ پر 57رنز کی یادگار شراکت سے گرین کیپس کو فتح دلائی۔
آخری آپشن 1999 کے میچ کا ہے جب پاکستان نے 12 سال بعد دورہ بھارت کے دوران میچ میں 12 رنز سے کامیابی حاصل کی، شاہد آفریدی نے سنچری اور ثقلین مشتاق نے 10 وکٹیں حاصل کی، سچن ٹنڈولکر کی 136 رنز کی اننگز رائیگاں گئی۔