اسٹاک مارکیٹ میں مندی، 59 ارب روپے سے زائد ڈوب گئے

0
818

کراچی: 

 سرمایہ کاروں میں اعتماد کے فقدان اورمستقبل میں افراط زر اور شرح سود میں ممکنہ اضافے کے خدشات کے پیش نظرتازہ سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی آف لوڈنگ کوترجیح دینے کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی مندی کاتسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 32 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی گر گئی۔

اسٹاک مارکیٹ میں مندی کے سبب73.61 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے59ارب 27 کروڑ 20 لاکھ 24 ہزار 120 روپے ڈوب گئے۔ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 326کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 72کے بھاؤ میں اضافہ، 240کے داموں میں کمی اور 14 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا تھاکہ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 19 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن میوچل فنڈز کے علاوہ سرمایہ کاری کے دیگر شعبوں کی جانب سے بھی فروخت کا رجحان غالب ہونے اور لسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے مالیاتی نتائج توقعات کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی گھٹتی جارہی ہے ۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 369.04 پوائنٹس کی کمی سے 31734.23 ہو گیا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 178.98 پوائنٹس کم ہوکر 15104.41، کے ایم آئی 30 انڈیکس 624.67 پوائنٹس کی کمی سے 49792.58 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 169.96 پوائنٹس کی کمی سے 14703.59 ہو گیا۔

کاروباری حجم گزشتہ جمعے کی نسبت47.11 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 4 کروڑ 57 لاکھ 85 ہزار 30 حصص کے سودے ہوئے ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here