ممبئیٖ:
بھارت کے ایک انگلش میڈیم اسکول میں نویں جماعت کے دو بچوں نے اپنے رشتہ دار کے ساتھ مل کر اپنے ہی ایک ہم جماعت کو ڈرا دھمکا کر پچھلے 18 مہینوں میں اس سے 3 لاکھ روپے کا بھتہ اینٹھ لیا۔
خبروں کے مطابق متاثرہ بچے کے والد نے کاموٹھے، ممبئی کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ لکھوائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے 15 سالہ بیٹے کو اسی کی کلاس میں پڑھنے والے دو لڑکوں نے ڈرا دھمکا کر پچھلے 18 ماہ میں اس سے ڈھائی لاکھ روپے نقد، 30 ہزار روپے کی گولڈ چین اور 20 ہزار روپے کا موبائل فون اینٹھ لیے ہیں۔
یہ دونوں لڑکے اپنے کزن کے ساتھ مل کر اس بچے کو دھمکیاں دیتے تھے کہ اگر وہ انہیں رقم نہ دیتا رہا تو وہ اسے اور اس کے گھر والوں کو قتل کردیں گے۔ کاموٹھے پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی رپورٹ کے مطابق، اسکول میں پڑھنے والے یہ بچے خود تو غنڈہ گردی میں ملوث نہیں لیکن ان کا رشتہ دار جرائم پیشہ ہے جس کے ممبئی انڈر ورلڈ میں تعلقات بھی ہیں۔ اس بچے سے بھتے کی رقم بھی وہی وصول کیا کرتا تھا۔
ہر روز کی دھمکیوں اور نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے بچے کی طبیعت خراب ہونے لگی اور اس کا وزن تیزی سے گھٹنے لگا۔ گزشتہ ہفتے جب وہ معائنے کےلیے اسپتال میں تھا اور اس کا فون گھر پر ہی تھا تو فون پر اس کی والدہ کو کسی نامعلوم نمبر سے ایک کال موصول ہوئی اور دوسری طرف سے پوچھا گیا ’’کام ہوگیا کیا؟‘‘ جس پر بچے کی ماں نے کال کرنے والے سے سوال جواب کیے مگر اس نے فون بند کردیا۔
جب ماں نے اس بچے سے بازپرس کی تو پہلے وہ جھوٹ بولتا رہا لیکن آخرکار سچ بتانے پر مجبور ہوگیا۔ اس طرح والدین کو پچھلے ڈیڑھ سال کے دوران وقفے وقفے سے گھر میں ہونے والی چوریوں کے اصل مجرم کا پتا چل گیا۔