مس ڈکلیئریشن کے ذریعے آٹو پارٹس کی کلیئرنس ناکام بنادی گئی

0
790

کراچی: 

پاکستان کسٹمز پورٹ قاسم کلکٹریٹ نے مقامی اسٹیل کمپنی کی جانب سے کی جانے والی مس ڈکلیئریشن کے ذریعے آٹوپارٹس کی کلیئرنس کو ناکام بناتے ہوئے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کلکٹر پورٹ قاسم ممتاز کھوسو کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ گرین چینل کے ذریعے کلیئر ہونے والے اسکریپ کے کنسائمنٹ میں بڑے پیمانے پر مس ڈکلیئریشن کی جارہی ہے جس پرانھوں نے ایڈیشنل کلکٹر اور ڈپٹی کلکٹرکو مزکورہ کنسائمنٹس کی سخت جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کیں جس کے بعدنجی اسٹیل ساز کمپنی کی جانب سے درآمدکیے جانے والے 47کنٹینرزپر مشتمل ری میلٹ ایبل اسکرپ کے کنسائمنٹ کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اسٹیل کمپنی کی جانب سے محکمہ کسٹمز میں داخل کرائی جانے والے گڈذ ڈیکلریشن میں صرف 100 کلوگرام آٹوپارٹس اسکریپ ہرکنٹینرمیں ظاہرکیا گیاتھا اور اس ڈکلیئریشن کے تحت 47درآمدہ کنٹینروں میں 4700 کلوگرام آٹوپارٹس اسکریپ کا موجودہونا تھالیکن محکمہ کسٹمز کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی 9درآمدہ کنٹینرز کی ایگزامنیشن کے دوران اس بات کاانکشاف ہواکہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے درآمدکیے جانے والے کنسائمنٹ کے 9کنٹینرزمیں 900کلوگرام آٹوپارٹس اسکریپ کے بجائے 70ٹن آٹوپارٹس اسکریپ موجودہے حالانکہ باقی ماندہ 38کنٹینرزکی جانچ پڑتال کا مرحلہ ابھی باقی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ری میلٹ ایبل اسکریپ پر 17 ہزار روپے فی ٹن کے ڈیوٹی وٹیکسزعائد ہوتے ہیں جبکہ آٹوپارٹس اسکریپ پر 52ہزارروپے فی ٹن کے تناسب سے ڈیوٹی وٹیکسزکی ادائیگی کرناپڑتی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ مذکورہ نجی اسٹیل کمپنی کواس کے بہترین پروفائل کی وجہ سے اس کے کنسائمنٹس کی گرین چینل کے ذریعے کرنے کلیئرنس کی سہولت حاصل ہے لیکن مزکورہ کمپنی نے اس سہولت کا ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے مس ڈیکلریشن کے ذریعے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کررہی تھی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here