امریکی عدالت نے داعشی خاتون کا پاسپورٹ منسوخ کرنے کی توثیق کردی

نیویارک: 

امریکا کی ایک وفاقی عدالت نے حکومت کی طرف سے داعش سے تعلق رکھنے والی خاتون ہدیٰ المثنیٰ کے بارے میں سنائے گئے فیصلے کی توثیق کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہدیٰ امریکی شہری نہیں ہیں۔

بین الاقوامی ویب سائٹ العریبیہ کے مطابق ہدیٰ المثنیٰ نیو جرسی میں یمن سے آئے ہوئے ایک سفارتکار کے ہاں پیدا ہوئی تھیں جب کہ ان کی پرورش الاباما میں ہوئی۔ کچھ عرصہ پیشتر ہدیٰ نے شام میں داعش میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ ہدیٰ کے بیرون ملک رہنے کی وجہ سے امریکی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ امریکی شہری نہیں ہے کیونکہ جب وہ پیدا ہوئی تو اس وقت ان کے والد امریکی شہری نہیں بلکہ ایک غیر ملکی سفارت کار تھے۔ حکومت نے ہدیٰ کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا تھا۔

دوسری طرف ہدیٰ کے وکیل چارلس سوئفٹ نے بتایا کہ انہوں نے فیصلہ کو کالعدم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔  جب کہ خاتون کے اہل خانہ کے وکیل نے بتایا کہ وہ اپیل کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔

فروری میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے داعش میں شامل ہونے والی ہدیٰ المثنیٰ  کی امریکا واپسی روکنے کا حکم دیا تھا، جبکہ ان کے وکیل نے تصدیق کی ہے کہ وہ ایک امریکی شہری ہیں۔

ٹرمپ نے اس وقت ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ میں نے وزیرخارجہ مائیک پومپیو کو حکم دیا کہ شام میں ایک جیل میں قید ہدیٰ المثنیٰ کو امریکا نہ آنے دیا جائے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں انسدادِ انتہا پسندی کے منصوبے کے مطابق، ہدیٰ امریکا میں یمن سے آنے والے والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں۔ اس کی پیدائش اگرچہ امریکا کی ہے مگر امریکی حکومت اسے اپنا شہری تسلیم نہیں کرتی۔

Niaz Shakir: Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.