کانسٹیبل نوید پرویز رکشہ میں سوار گھر جارہا تھا۔ موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے نقدی،موبائل فون،سروس کارڈ چھین لیے۔لاقانونیت عروج پر پہنچ گئی۔ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری سے خائف شہری گھروں میں دبک گئے۔ساہیوال شہر میں عملاً ڈاکو راج قائم ہوچکا ہے۔ڈاکوؤں کی سرگرمیاں شدید سے شدیدتر ہوتی جارہی ہیں۔گذشتہ شب جہاز گراؤنڈ کا رہائشی پولیس کا نسٹیبل رانا نوید پرویز رکشہ میں سوار اپنے گھر جارہا تھا۔ریجنل پولیس افسر کے دفتر سے چند قدم کے فاصلے پر پلی امامیہ کالج کے قریب مسلح موٹرسائیکل سواروں نے جان سے ماردینے کی دھمکی دیتے ہوئے اسلحہ کی نوک پر نقدی 25,300 روپے موبائل فون مالیتی 16500 روپے سروس کارڈچھین لئے اور فرار ہوگئے۔
تین روز قبل ڈی۔پی۔ او آفس اور ججز کی رہائش گاہوں کے سامنے دن دیہاڑے 35 لاکھ کی ڈکیتی نے شہریوں کو عدم تحفظ سے دو چار کر رکھا ہے۔125 سوار ڈاکوؤں کا گروہ شہر کے چاروں تھانوں کی حدود میں دن رات کی تفریق کے بغیر اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ سماج دشمن عناصر کے حوصلے اس قدر بلند ہوچکے ہیں کہ ان کے ہاتھوں عوام کی جان و مال کے محافظ بھی محفوظ نہیں رہے۔ بلال کالونی نورانی پارک کے قریب رہائش پذیر پولیس موبائل کے ڈرائیو ر فیاض کے گھر میں چوری کی ورادات۔تھانہ سٹی سے انچارج ریسکیو چوہدری اللہ دتہ اختر کے سرکاری بوٹوں کی چوری کا واقعہ بذات خودپولیس فورس کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔مرکزی انجمن تاجران کے سرپرست اعلیٰ سماجی رہنماشیخ اعجاز احمد رضا نے آئے روزقتل و غارتگری،چوری ڈکیتی کی وارداتوں پر علاقہ کو سراب گوٹھ قرار دیتے ہوئے۔آئی۔جی پنجاب شعیب دستگیر، آر۔پی۔ او ہمایوں بشیر تارڑ،ڈی۔ پی۔اوکیپٹن محمد علی ضیاء سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔