اوپرا ونفرے، دنیا کی امیر ترین کنواری

2018 میں سوئٹزرلینڈ کے ایک مہنگے ترین اسٹور میں ایک سیاہ فام عورت داخل ہوئی ۔ وہ سیاہ لباس، سیاہ چشمہ، سیاہ ہینڈ بیگ اور سیاہ سینڈل پہنے ہوئی تھی ۔اس کی ایک بیگ پر نظر پڑی ۔ اٹینڈٹ اس کی جانب بڑھی اور بولی میں آپ کی کیا خدمت کر سکتی ہوں ۔ اس نے کہا کہ مجھے یہ سامنے والا بیگ چاہیے جواب ملا یہ آپ کے لئے نہیں ہے، پوچھا کیوں، جواب ملا یہ بہت مہنگا ہے آپ کے تصور سے بھی زیادہ اس لیئے یہ آپ نہیں خرید سکتیں ۔ وہ بضد ہوئی میں یہی بیگ خریدنا چاہتی ہوں ۔ ان دونوں کی تکرار پر اسٹور کا مینیجر آ گیا اس نے بھی اسے یہی سمجھایا کہ یہ آپ نہیں خرید سکتیں اسی قسم کا کوئی دوسرا بیگ آپ افریقہ سے خرید لیں ۔ وہ عورت بولی میں اسے ہر قیمت پر خریدنا چاہتی ہوں آپ اس کی قیمت بتائیں ۔ مینیجر نے بتایا یہ 35 ہزار ڈالر کا بیگ ہے اور مگر مچھ کی کھال کا بنا ہوا ہے ۔ سیاہ فام عورت نے اسی وقت قیمت ادا کر دی اور ہینڈ بیگ ان سے لے لیا ۔ اسی دوران اسٹور کا مالک بھی آ گیا اور حیران ہو کر اس سے اس کا تعارف پوچھا ۔ عورت کے تعارف پر سب اس کے احترام میں کھڑے ہو گئے یہ سیاہ فام عورت دنیا کے سب سے بڑے پروڈکشن ہائوس Oprah Winfrey . Network (O W N) کی مالک، صحافی اور اداکارہ اوپرا ونفرے تھی۔

اوپرا کا شمار دنیا کے 5 امیر ترین افراد میں ہوتا ہے ۔ اوپرا کی ماہانہ آمدنی 25920000 ڈالر اور سالانہ 311040000 ڈالر ہے ۔ سیاہ فام نسل کی عورت ہوتے ہوئے بھی اس کا شمار دنیا کی کامیاب ترین خواتین کے ساتھ ساتھ دنیا کی خوب صورت ترین خواتین میں بھی ہوتا ہے ۔ اس کے چہرے میں بلا کی کشس اور جسم کے متناسب خد و خال کے باعث دیکھنے والا اسے دیکھتے ہی رہ جاتا ہے ۔

اوپرا 29 جنوری 1954 کو میکسیکو سٹی کے مضافاتی علاقے میلاکی میں ایک انتہائی غریب خاندان میں پیدا ہوئی جن کے گھر میں اکثر فاقہ کشی ہوتی تھی ۔ 11 سال کی عمر تک اس کو پہننے کو نیا کپڑا نصیب نہیں ہوا ۔ پرانے، بوسیدہ اور پھٹا لباس اس کا مقدر بنا ہوا تھا ۔ پائوں میں چپل نہیں ہوتے تھے ننگے پاؤں گھومتی رہتی ۔ 3 سال کی عمر میں اس کے والدین کے درمیان علیحدگی ہو گئی جس کی وجہ سے وہ 3 حصوں میں تقسیم ہو کر رہ گئی ۔ کبھی نانی کے گھر، کبھی ماں کے پاس اور کبھی باپ کے گھر میں ہوتی اور ہر جگہ غربت نے ڈیرے ڈال رکھے تھے ۔
اوپرا اسکول تو نہیں پڑھ سکتی تھی مگر اس کی نانی نے اسے گھر میں اور کھیتوں میں کام کرتے ہوئے بائبل کی تعلیم دی ۔ 11 برس کی عمر میں اس سے جیم نامی ایک امیرزادے سے دوستی ہو گئی اور ان دونوں کی دوستی محبت میں تبدیل ہو گئی لیکن کچھ ہی عرصہ بعد جیم کے والدین امریکہ منتقل ہو گئے ۔ اوپرا نے جیم سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا مگر جیم نے مجبوری ظاہر کی ۔ اوپرا نے دل برداشتہ ہو کر خودکشی کی کوشش کی مگر علاج و معالجہ کے بعد وہ موت کے منہ میں جانے سے بچ گئی ۔ نانی نے اوپرا کو اس کے والد کی طرف بھیج دیا ۔ والد نے اسے اس کی خواہش پر ایک مقامی اسکول میں داخل کرایا وہاں اس کی صلاحیتیں اور خوبصورتی کے نکھار کے باعث ایک تقریب میں تقریر کرنے کا موقع دیا گیا جس میں وہ پہلے نمبر پر آ گئی اور سرکاری خرچ پر اسے امریکہ کے ایک کالج میں داخل کرایا گیا وہاں اس نے جرنلزم کے شعبے میں داخلہ لے لیا ۔ اسی دوران اسے ریڈیو اسٹیشن میں خبریں پڑھنے کی عارضی ملازمت دی گئی اس کی بہتر کارکردگی کے باعث اس کو ایک ٹی وی چینل میں نیوز پڑھنے کی ملازمت دی گئی ۔ کچھ عرصہ بعد اس کو امریکہ کے ایک بڑے نیوز چینل M W Z – TV میں ملازمت مل گئی جہاں اس کی ٹم واٹس سے دوستی ہو گئی اور پھر یہ دوستی محبت میں تبدیل ہو گئی ۔ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ملتے رہے مگر جب اوپرا نے ٹم سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تو ٹم واٹس نے بھی شادی سے معذوری اور مجبوی کا اظہار کیا ۔ یہاں پر ایک بار پھر اوپرا کو بڑا دلی صدمہ ہوا اور اس نے خود کشی کے ارادے سے اپنی گاڑی ایک درخت سے ٹکرائی جس کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا ۔کئی روز علاج و معالجہ کے بعد اوپرا ایک بار پھر مرنے سے بچ گئی ۔ ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد 1987 میں اس سے ایک معروف امریکی صحافی، مصنف اور مبلغ اسٹد مین نے اس سے ملاقات کی اور اس کی دعوت کر دی ۔ یہاں سے ان دونوں کے درمیان ایک نئی محبت کا آغاز ہو گیا اور دونوں ایک دوسرے کو ٹوٹ کر چاہنے لگے ۔
اوپرا نے اپنا صحافتی سفر جاری رکھا اس نے اپنے ٹی وی چینل میں اوپرا شو کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا جس میں جنرل موٹرز کمپنی کی جانب سے شو میں پوزیشن ہولڈرز کو ایک کار بطور انعام دیا جاتا اس شو کے ذریعے اوپرا نے غریب اور مظلوم خواتین اور بچوں کی مالی امداد کرنا شروع کیا اس سے یہ پروگرام دنیا کا نمبر 1 بن گیا ۔ اس کو فلموں میں اداکاری کی پیش کش کی گئی جو اس نے قبول کیا اور اس نے کمال کی اداکاری کر کے خود کو ایک کامیاب اداکارہ بھی ثابت کر دکھایا ۔ اس نے اپنے شو میں دنیا کی نامور شخصیات کو بطور مہمان شریک کیا جن میں امریکی صدر اوبامہ جنوبی افریقہ کے صدر اور انقلابی رہنما نیلسن منڈیلا، عالمی باکسر چیمپئن محمد عکی کلے، عالمی شہرت یافتہ پاپ سنگر مائیکل جیکسن اور عالمی ملکہ حسن ایشوریا رائے وغیرہ شامل ہیں ۔ ایک بار نیلسن منڈیلا نے خود اوپرا کی دعوت کی اور اس دعوت میں اوپرا سے کہا کہ میں آپ کی مدد کرنا چاہتاہوں آپ مجھ سے کیا لینا چاہیں گی اوپرا نے ان سے ایک اسکول مانگا جس میں اعلی معیار کی تعلیم اور تمام تر جدید سہولیات دستیاب ہوں اور اس اسکول میں صرف غریبوں کے بچے اور بچیوں کو تعلیم دی جائے گی اور نیلسن منڈیلا نے وہ سب کچھ اوپرا کو فراہم کر دیا ۔ 2013 میں امریکی صدر اوبامہ نے بہترین صحافت پر اوپرا کو صدارتی تمغہ اور اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا ۔ اوپرا کا شمار اس وقت دنیا کے 5 امیر ترین افراد میں ہوتا ہے لیکن اس کا کوئی والی وارث نہیں ہے کیوں کہ اس نے شادی نہیں کی ہے ۔ جب اس نے اپنی پہلی محبت جیم سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تو اس نے اوپرا کو مجبوری کے بہانے سے ٹال دیا اس نے اپنے دوسرے محبوب ٹم واٹس سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا تو اس نے بھی بڑی خوبصورتی کے ساتھ اس کی خواہش کو ٹھکرا دیا جب اس نے اسٹڈ مین کو اپنا تیسرا محبوب بنایا تو اس نے اپنی شادی کی خواہش کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دیا حالانکہ اسٹڈ مین نے خود اوپرا سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا مگر اوپرا نے معذرت کے ساتھ اس کی پیش کش کو رد کر دیا مگر گرل فرینڈ کے طور پر زندگی بھر ان کے ساتھ رہنے کا عہد کیا اور اس عہد کو اس نے نبھا کر دکھایا ۔ دنیا کی اس غریب ترین لڑکی اور دنیا کی امیر ترین اس عورت نے دنیا کے غریب افراد کو اپنی دولت کا وارث اور مالک قرار دے دیا ہے ۔وہ پہلے بھی اپنی دولت کو مستحق افراد پر خرچ کر رہی تھی اور اپنی موت کے بعد بھی اپنی تمام تر دولت خیراتی اداروں کو عطیہ کرنے کی وصیت کر دی تاکہ غریب اور مستحق افراد پر خرچ ہو سکیں ۔

ویب ڈیسک: