نسانی حقوق، امن اورمذہبی ہم آہنگی کے لئے سرگرم انٹرنیشنل تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس انیڈ ڈیویلپمنٹ کے صدر اور سفیر امن ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم نے کہا ہے کہ دنیا میں قیام امن ، مذہبی ہم آہنگی بقائے باہمی اورجمہوریت کی ترقی کی امید اقوام متحدہ سے ہے۔ 75 سالوں میں اس عالمی ادارے نے انسانیت کی فلاح و ترقی اور امن و سلامتی کے لئے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے اور توقع ہے کہ اس میں مزید اصلاح کی طرف توجہ دی جائے گی۔ اور دیرینہ حل طلب پیچیدہ تنازعات کشمیر، فلسطین، شام، یمن اور افغانستان کے حل میں بھی جلد کوئی حتمی کوشش کی جائے گی۔ اقوام متحدہ کی75 سالہ سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں سردار طاہر تبسم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے 75 سالوں میں بڑے پیچیدہ معاملات کو سلجھایا اور کئی تنازعات کے حل کی کوششیں کیں کئی آفات میں اقوام اور ممالک کی امداد کی اور بعض تنازعات کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا لیکن اقوام متحدہ کے قیام کے فوری بعد کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ حل طلب مسئلے ھنوز قدیم ایجنڈے کی ٹوکری میں پڑے ہوئے ہیں جبکہ ان حساس تنازعوں کی وجہ سے جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی خطرات کے گرداب میں ہیں اور کسی بھی وقت تیسری عالمی جنگ چھڑھ سکتی ہے
جو نیوکلیر ٹیکنالوجی کی ھو گی۔ اس تباہی سے دنیا کو بچانے کا راستہ بھارت اور اسرائیل پر حقائق تسلیم کرنے کے لئے آمادہ کرنا ہے اور ان کی ہٹ دھر می کا خاتمہ ہے ورنہ اقوام متحدہ کے ادارہ کی ساکھ کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کرانا خود ادارے اور عالمی طاقتوں کی اہم ذمہ داری ہے۔ مذاہب کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کا حل وقت کی فوری ضرورت ہے ۔ مذاہب کے کوڈ آف کنڈیکٹ پر عمل درآمد کیا جانا ضروری ہے۔ محض اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشی مہم سے مذہبی کشیدگی میں اضافہ ہو گا ۔ دھشت گردی اور مذہبی منافرت کا فروغ عالمی امن کے لئے زہر قاتل اور دنیا کے امن اور ترقی کو تہہ و بالا کرنے کے مترادف ہو گا۔