اسلام آباد
سری نگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سنیر رہنماؤں اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے قائدین ظفر اکبر بھٹ اور پاکستان میں حریت کانفرنس کے متحرک سنیر رہنما الطاف احمد بھٹ کے خاندان کے گھروں پر سری نگر میں بھارتی فوج کے سرچ آپریشن اور تشدد کے واقعہ کی شدید مذمت کی گئ ہے اس کارروائی میں خاندان کے افراد سے 6 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی اور ایک سال سے گھر میں نظر بند سنیر حریت رہنما ظفر اکبر بھٹ کو بھی ہمراہ لے گئے ہیں۔برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے ممبر لارڈ نذیر احمد نے بھارتی فوج کی دہشت گردی کی پر زور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیری قیادت کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ ممبر قومی اسمبلی اور ممبر کشمیر پار لیمنٹیری کمیٹی محترمہ نورین ابراہیم خان، ممبر آزادکشمیر اسمبلی محترمہ نسیمہ وانی، ممتاز عالم دین اور جماعت اہل حرم پاکستان کے صدر مفتی گلزار احمد نعیمی، سدوزئی لوہیہ جرگہ کے سربراہ ڈاکٹر سردار محمد کلیم خان، عالمی ہم آہنگی کونسل کے چیر مین ڈاکٹر خورشید احمد چوہدری، اور انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر ڈاکٹر محمد طاہر تبسم نے بھارتی فوج کی اس گھٹیا کاروائی پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اسے حریت لیڈرشپ کے خلاف کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے۔ ان رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھارت جان لے کہ اسے کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیے بغیر خطے میں امن اور ترقی کا خواب کبھی پورا نہیں ہو گا اور بھارتی من مانی کوششوں کو ترک کر کے زمینی حقائق کو تسلیم کر لے تو اسی میں خطے کی بھلائی ہے۔ ان رہنماؤں نے مزید کہا ہے کہ مسلۂ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے اس پر سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں کشمیری قیادت کو ڈرانے کے حربے بہت پرانے ہیں لیکن ہم ان نڈر قائدین کو سلام پیش کرتے ہیں جو دس لاکھ سے زائد بھارتی فوج کی موجودگی میں سینہ سپر ہیں اور تمام بھارتی لایعنی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں انہوں نے اقوام متحدہ اور آو آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری قیادت کی رہائی اور ان کی زندگیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں اور آئے روز ہونے والے حملوں اور غیر قانونی کارروائیوں کا سدباب کیا جانا چائیے۔