اسلاموفوبیا کے خلاف پوری مسلم اُمّہ کو متحد ہونا پڑے گا، سردار طاہر تبسم

اسلاموفوبیا کے خلاف پوری مسلم اُمّہ کو متحد ہو کر ثابت کرنا ہو گا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خلاف ایک لفظ قبول نہیں کیا جا سکتاُ چاہے ہماری جان بھی چلی جائے۔ مسلم بادشاہوں کو بھی غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرنا چایے جو یہود و ہنود کے سامنے سجدہ ریز ہیں سعودی عرب کو اسلام کے خلاف اقدامات کی کھل کر مخالفت کرنی ہو گی۔
اقوام متحدہ، آؤ آئی سی,یورپی یونین اور دیگر عالمی ادارے ایسا قانون بنائیں تا کہ کسی بھی مذہب کے پیشوا کے خلاف آواز بلند نہ ہو سکے۔عالمی مذہبی ہم آہنگی کونسل کے سیکر ٹری جنرل سفیر امن ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسلمانوں کے سچے مذہب اور نبی آخرالزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کے خلاف مہم کے سدباب کے لئے مسلمانوں کو متحد ہو کر آواز بلند کرنی ہو گی مغرب کو جان لینا چاہئے کہ ہم اپنے عظیم پیشوا کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں سن سکتے۔ ہر الزام مسلمانوں پر تھوپنے کی پالیسی مزید نہیں چل سکتی۔ انہو ں نے کہا ہے کہ فرانس میں سرکاری سرپرستی اور یورپ بھر میں مساجد اور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن قابل مذمت عمل ہے۔ مسلمان کسی مذہب کے خلاف کوئی بات نہیں کرتے تو مسلمانوں کے مذہب اور عظیم رسول کے خلاف زبان درازی کیوں کی جا رہی ہے۔ اگر آؤ آئی سی نے دلیرانہ کردار ادا نہیں کیا تو مسلم ریاستوں کو اپنی نئ تنظیم بنانے کی ضرورت ہے جو سعودی اثر و نفوذ سے بالاتر ہو۔ جو یہودیوں اور ہندوؤں کی ترجمانی کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام امن، سلامتی، رواداری اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور مذہبی بقائے باہمی اور ہم آہنگی کے لئے مستعد ہےلیکن کچھ بادشاہوں نے اسے بدنام کرنے کے لئے اسلام دشمن قوتوں سے ایکا کر رکھا ہے جو کوئی غیرت مند مسلمان قبول نہیں کرے گا۔

Dr Muhammad Tahir Tabassum: