لاہور: مریم نواز نے کہا ہے کہ جعلی حکومت سے مذاکرات ہوں گے نہ ہی اسے این آر او دیں گے، حکومت پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہی ہے، حکمران کچھ بھی کرلیں اب انہیں گھر جانا ہوگا، شہباز شریف بھائی کے وفادار نہ ہوتے تو آج وزیراعظم ہوتے، علی درانی سے پہلے حکومتی وزرا کے پیغامات ملتے رہے، جیل میں ملاقات کیلئے دیگر لوگوں کا آنا حیران کن ہے۔
مریم نواز نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی بی شہید کی برسی پر جانے کی خوشی ہے، بی بی نے جمہوریت کیلئے جان دی، بی بی شہید اور نوازشریف نے ملک کو میثاق جمہوریت دیا، جس سے ملک کی تاریخ بدلی، بلاول بھٹو اور میں میثاق جمہوریت کو آگے لے کرچلیں گے، پاکستان سے متعلق کچھ چیزیں ایسی ہیں جس پر ہم اکھٹے ہیں، پاکستان میں تقسیم بہت بڑھ گئی ہے، اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ہمیں کئی بار مذاکرات کی پیشکش ہوئی لیکن نواز شریف اٹل فیصلہ کر چکے ہیں ، جعلی حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے اور پی ڈی ایم سے حکومت کو این آر او نہیں ملے گا، جب ان کو جواب نہیں ملا تو دیگر لوگوں کو بھیجا جارہاہے، محمد علی درانی سے پہلے حکومتی وزراء کے پیغام ملتے رہے، شہبازشریف جیل میں ہیں انہیں کیا پتہ کون ملاقات کیلئے آرہاہے، اس وقت انکار نہیں کرسکتے، شہباز شریف نے تمام آفرز کو ٹھکرایا اس لئے بیٹے سمیت جیل میں ہیں، ان سے جیل میں خاندان کو ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی لیکن محمد علی درانی جیسے لوگوں کو ملنے کی اجازت دینا آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے، یہ بات ہمیشہ ثابت ہو چکا ہے کہ شہباز شریف اپنے بھائی اور پارٹی سے بہت زیادہ وفادار ہیں، اگر وہ وفادار نہ ہوتے اور دھوکا دیتے تو اس نالائق کو وزیراعظم بنانے کی ضرورت نہ پڑتی بلکہ آج وہ وزیراعظم ہوتے۔