روس: کم از کم 20 ہزار سال پرانا برفانی دور کا گینڈا دریافت

0
500
روس: کم از کم 20 ہزار سال پرانا برفانی دور کا گینڈا دریافت

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مشرقی سائبیریا میں مقامی لوگوں کو ہزاروں سال پہلے محفوظ ہوچکے ایک گینڈے کا جسم ملا ہے۔

یہ گینڈا شمال مشرقی روس میں یاکوتیا کے ابی سکی علاقے میں برف کے میدان پگھلنے کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔

اون سے ڈھکے اس گینڈے کے بیشتر اندرونی اعضا محفوظ ہیں جس کے بعد اس کا شمار اس خطے میں اب تک بہترین طریقے سے محفوظ ہوئے جانوروں میں ہونے لگا ہے۔

ماہرین اس گینڈے کا مزید مطالعہ کرنے کے لیے اسے آئندہ ماہ لیبارٹری بھیجیں گے۔

ماہرین برف کی سڑکیں بننے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ باقیات کو یکسوسک شہر لے جاسکیں، جہاں سائنسدان نمونے لیں گے اور ریڈیو کاربن تجزیے کریں گے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ گینڈا 20 سے 50 ہزار سال پہلے یہاں رہا ہو گا۔گینڈے کی باقیات کا جائزہ لینے والی سائنسدان ویلری پلوٹنیکو نے روسی میڈیا کو بتایا کہ مرنے کے وقت اس گینڈے کی عمر تین سے چار برس کے لگ بھگ تھی اور اس کی موت ممکنہ طور پر ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی۔

انھوں نے بتایا کہ گینڈے کی آنتوں اور عضوِ تناسل کے ٹشو ابھی بھی واضح ہیں۔

روس میں اکیڈمی آف سائنس سے تعلق رکھنے والی مس پلوٹنیکو نے میڈیا کو بتایا: ’ناک پر ایک چھوٹا سا سینگ بھی محفوظ ہے اور یہ واقعی نایاب ہے کیونکہ یہ بہت جلدی گل سڑ جاتے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ سینگ پر موجود نشانات اس بات کی جانب اشارہ دیتے ہیں کہ گینڈا ’اسے پھرتی سے کھانے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔‘

اس گینڈے کو سب سے پہلے اگست میں دریائے تیرختیاخ کے کنارے ایک مقامی رہائشی نے دریافت کیا تھا۔ یہ مقام اس جگہ کے قریب ہے جہاں سے سنہ 2014 میں ایک گینڈا دریافت ہوا تھا۔ محققین نے اس گینڈے کو ساشا کا نام دیا اور اس کے بارے میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ وہ 34 ہزار برس پرانا ہے۔

حالیہ برسوں میں سائبیریا کے کچھ حصوں میں ہاتھی، گینڈوں، متعدد کتوں اور شیر کے بچوں کی باقیات کی بڑی دریافتیں دیکھنے میں آئی ہیں۔

ستمبر میں محققین نے کہا تھا کہ انھیں شمال مشرقی روس کے لیاخووسکی خطے میں برفانی دور کے ایک ریچھ کا انتہائی بہتر حالت میں محفوظ جسم ملا ہے۔

اس نوعیت کی دریافتوں میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ عالمیدرجہ حرارت میں اضافہ روس کے انتہائی شمالی اور مشرقی علاقوں کے وسیع و عریض علاقوں میں زیر زمین برف کو پگھلا رہا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here