انسپاڈ کے صدر نے کہا کہ ہے کشمیریوں کو اقوام متحدہ نے حق خودارادیت دیا ہے جس پر ۷۳ سال میں عمل درآمد نہیں ہوا۔ کشمیریوں نے اس حق کے لئے تین نسلیں قربان کیں اور اب بھی حصول آزادی کے لئے پرعزم ہیں۔
یوم حق خود ارادیت کے مو قع پر ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کشمیر یورپ کا حصہ ہوتا یا یہاں تیل نکل رہا ہوتا تو مسلہ کشمیر کب کا حل ہو چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا ادھورا ایجنڈا ہے اس کے پرامن حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ناممکن ہے۔
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیر یوں کو خود ارادیت کا حق دیا جانا وقت کی فوری ضرورت ہے ورنہ کسی وقت بھی حالات کنٹرول سے باہر ہو سکتے ہیں جس کا ذمہ دار بھارت اور اس کے ہمنوا ہو نگے۔
ڈاکٹر طاہر تبسم نے کہا ہے کہ تین کشمیری نوجوانوں کی جعلی مقابلے میں شہادت بے حد افسوس ناک ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کا اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
بھارتی پنجاب کےکسانوں کے حقوق سلب کرنے کی کوشش ہندو توا اور آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہے اگر سکھوں کے مسائل فوری حل نہ ہوئے تو خالصتان سمیت کئی آزادی کی تحریکوں کو مزید تقویت ملے گی اور بھارت کے تقسیم کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔