واشنگٹن: وائی فائی نیٹ ورک پروٹوکول میں بہت جلد آپ بڑی تبدیلیاں دیکھیں گے کیونکہ دس سال پہلے اس میں بعض تبدیلیاں کی گئی تھیں جبکہ اب گزشتہ 20 برس میں یہ وائی فائی میں سب سے بڑی تبدیلی ہوگی جسے وائی فائی 6 ای کا نام دیا گیا ہے۔
ماہرین نے اس تبدیلی کو دو رویہ سڑک کی آٹھ رویہ سڑک میں تبدیلی قرار دیا ہے جس سے ٹی وی، فون، راؤٹر، اسمارٹ فون اور دیگر اشیا میں بھی تبدیلی واقع ہوگی جس سے وائی فائی کے معیار اور مقدار دونوں میں ہی بہت انقلابی بہتری آئے گی۔
اس بات کا اعلان وائی فائی الائنس نے کیا ہے جو بین الاقوامی طور پر وائی فائی کے پروٹوکولز اور دیگر امور کا جائزہ لیتا ہے۔ توقع ہے کہ نئے وائی فائی پر چلنے والے اولین آلات 11 جنوری کو منعقدہ ’کنزیومر الیکٹرانکس شو‘ سی ای ایس میں پیش کی جائیں گی۔
اس موقع کا فائدہ اٹھا کر سام سنگ نے بھی اگلے ہفتے سی ای ایس میں اپنا گیلکسی ایس 21 فون پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اسنیپ ڈریگن 888 پروسیسر کی بدولت وائی فائی ای 6 کی پوری سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ دیگر اینڈروئڈ فون بھی اسی جانب گامزن ہیں۔
وائی فائی 6 ای کا دائرہ کار بہت وسیع ہے۔ اپریل 2020ء کو اس کا اسپیکٹرم امریکا میں کھولا گیا جس کے لیے نئے ہارڈویئر کی ضرورت ہوگی۔ فی الحال وائی فائی آلات 2.4 اور 5 گیگا ہرٹز پر چلتے ہیں جبکہ نیا وائی فائی 6 گیگا ہرٹز پر کام کرے گا۔ اس سے ایئرویوز اور ڈیٹا رفتار میں چار گنا تک اضافہ ہوجائے گا۔ اس طرح وائی فائی کنکشن کو پر لگ جائیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق ڈیوائس بنانے والوں کی اکثریت اسے 2022ء تک اپنالے گی لیکن اگلے برس کے آخر تک صرف 20 فیصد آلات ہی وائی فائی کے نئے پروٹوکول پر کام کررہے ہوں گے۔ وائی فائی الائنس کے مطابق امریکا کے علاوہ برطانیہ، یورپی یونین، جنوبی کوریا، چلی، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک اس ٹیکنالوجی کا گرین سگنل دے چکے ہیں۔