واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹک ارکان کی مواخذے کی کارروائی کو مضحکہ خیز قرار دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی عمارت پر حملے کا تعلق مجھ سے نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے کانگریس کی عمارت پر حملے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے سامنے اپنے حامیوں سے اپنے خطاب کو مناسب قرار دیا۔ اس خطاب کے بعد ٹرمپ کے حامیوں نے کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولا تھا جس میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ڈیموکریٹس نے حملے کا ذمہ دار صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی اشتعال انگیز تقریر کی وجہ سے ووٹرز مشتعل ہوئے اور کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا۔
ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد اُن پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ڈیموکریٹس نے صدر ٹرمپ کی برطرفی کے لیے قرارداد منظور کرلی گئی ہے تاہم نائب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو ہٹانے کے اپنے آئینی اختیار استعمال کرنے سے انکار کردیا۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خلاف بدلتی فضا کو دیکھتے ہوئے نہ صرف اپنی شکست تسلیم کرلی بلکہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ جو بائیڈن کے عہدے سنبھالنے تک کسی قسم کا امن عامہ کا نقصان نہیں چاہتے۔
انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے تقریب حلف برداری کے موقع پر اس سے قبل بھی پُرتشدد مظاہروں سے پیشگی آگاہی پر صدر ٹرمپ نے جوبائیڈن کے حلف اُٹھانے تک دارالحکومت واشنگٹن میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔