اسلام آباد: پاکستان نے واٹس ایپ کی طرز پر اپنی سوشل میڈیا ایپلی کیشن بنالی۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے واٹس ایپ کی طرز پر اپنی سوشل میڈیا اپیلی کیشن’ اسمارٹ آٖفس‘ تیار کرنے کی تصدیق کی۔نجی ٹی وی جیو سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ نئی ایپ تجربات کے مراحل سے گزر رہی ہے، پہلے مرحلے میں یہ سرکاری افسران وملازمین اسمارٹ آفس کی ایپ استعمال کریں گے، ترقع ہے کہ جون 2021 تک ’اسمارٹ آٖفس‘ کے نام سے ایپلی کیشن لانچ کردیں گے تاہم یہ آزمائشی بنیادوں پر ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ اسی طرز کی دوسری ایپلی کیشن کسی دوسرے نام سے عام پاکستانی صارفین کے لیے بھی لانچ کریں گے، نئی ایپ کا ڈیٹا، کمیونیکیشن اور ریکارڈ مکمل محفوظ ہوگا۔دوسری جانب واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر صارفین کا اظہارِ برہمی رواں ہفتے کے آغاز سے واٹس ایپ نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کا آغاز کیا ہے اور ایپلیکشن کے استعمال کے لیے شرائط و ضوابط اور پرائیویسی پالیسی میں تبدیلیاں لاتے ہوئے ایپ کے اندر نوٹی فکیشنز بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔واٹس ایپ کے نئے ضوابط اورپرائیویسی پالیسی کا نفاذ 8 فروری 2021 سے ہوگا اور صارفین کو انہیں لازمی قبول کرنا ہوگا، دوسری صورت میں ان کے اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے جائیں گے۔کمپنی کی جانب سے بھیجے جانے والے نوٹیفکیشن میں لکھا گیا تھا کہ واٹس ایپ اپنے شرائط و ضوابط اور پرائیوسی پالیسی کو اپ ڈیٹ کررہی ہے۔اس نوٹیفکیشن میں اہم اپ ڈیٹس کے بارے میں بتایا گیا کہ صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور منیج کرسکیں گے۔فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔اب صارفین جو سالوں سے واٹس ایپ کا استعمال کررہے تھے انہیں ایپلی کیشن کا استعمال برقرار رکھنے کے لیے 8 فروری 2021 تک ان شرائط و ضوابط سے اتفاق کرنا ہے۔تاہم واٹس ایپ کی اس تبدیلی پر اکثر صارفین برہم ہیں اور ان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس برہمی کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے۔