موٹرسائیکل حادثات سے بچنے کے لئے ایئربیگ جینز تیار

0
552
موٹرسائیکل حادثات سے بچنے کے لئے ایئربیگ جینز تیار

اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے ڈیزائنر نے موٹرسائیکل سواروں کے لیے ایسی پتلون متعارف کرائی ہے جو انہیں حادثات میں چوٹ لگنے سے محفوظ رکھ سکیں گے۔

موٹرسائیکل کی سواری کو دنیا بھر میں خطرناک سمجھا جاتا ہے کیونکہ دو پہیوں کی گاڑی کبھی اور کسی وقت بھی توازن خراب ہونے کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں رائیڈر کے چوٹ لگتی ہے جبکہ تیز رفتاری کے باعث بھی بہت سے موٹرسائیکل سوار اسپتالوں کو پہنچ جاتے ہیں۔

موٹرسائیکل کے کچھ ایکسیڈینٹ تو اس قدر خطرناک ہوتے ہیں جس میں بائیک سوار کو یا تو جان کی بازی ہار جاتے ہیں یا پھر انہیں معذوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ویسے تو دنیا بھر میں موٹرسائیکل چلانے والوں کو بار بار ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ رائیڈنگ کے دوران ہیلمٹ کا استعمال کریں اور تیز رفتاری سے گریز کریں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سویڈن کے ایک ڈیزائنر نے اس ساری باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے موٹر سائیکل سواروں کے لیے ایسی جینز کی پینٹ تیار کی ہے جو انہیں حادثات سے بچا سکتی ہے۔

موٹر سائیکل کے حادثات میں ہونے والے نقصانات اور رائیڈر کو زخموں سے بچانے کیلئے ڈیزائنر نے پینٹ میں ایئر بیگ شامل کیا جن میں موٹر سائیکل کے گرتے ہی ہوا بھر جائے گی۔

ڈیزائنر کے مطابق کسی بھی حادثے کی صورت میں ایئربیگز فوری طور پر پھول جائیں گے، اس کی وجہ سے موٹرسائیکل سوار کو چوٹ کم آنے کا امکان ہے۔

موسس شاہریور نامی انجینئر نے یہ جینز تیار کی ہے، وہ موٹر سائیکل سواروں کے لیے اس سے قبل بھی جیکٹ بناچکے ہیں جس میں ایئربیگ لگے ہوئے ہیں، اب اُس جیکٹ کو دنیا بھر میں استعمال بھی کیا جارہا ہے۔

حادثے کی صورت میں اگر بائیک رائیڈر جیکٹ پہنا ہو تو اُس کی گردن، دونوں بازو، کمر، سینہ اور ریڑھ کی ہڈی سمیت جسم کے دیگر اعضا محفوظ رہتے ہیں۔

موسس کا کہنا ہے کہ اگرچہ وہ جیکٹ بھی کافی مفید ہے تاہم یہ ضرورت بہرحال محسوس کی جارہی تھی کہ کسی بھی حادثے میں بائیکرز کی ٹانگیں بری طرح متاثر ہوتی ہیں، میں نے اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایئربیگ والی جینز پر کام شروع کیا۔

انہوں نے اس جینز کے حوالے سے معلوماتی ویڈیو بھی شیئر کی ہے تاکہ موٹرسائیکل چلانے والوں کو اس پینٹ کی افادیت کا علم ہوسکے۔ انجینئر کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چلانے والے ایک ڈوری موٹر سائیکل کے ساتھ باندھ دیں گے، حادثے کی صورت میں جب ڈوری کھنچے گی تو فوری طور پر ٹانگوں کے اوپر ایئربیگز میں ہوا بھر جائے گی جس سے چوٹ لگنے کے امکانات کم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹ فی الحال سوئیڈن میں ہی دستیاب ہے، معاشی ضروریات پوری ہونے کے بعد جلد ہی دیگر ممالک کو بھی یہ بھیجی جائیں گی، وہ پرامید ہیں کہ 2022 تک یہ پینٹ دنیا بھر میں دستیاب ہوگی۔

موسس کے مطابق وہ یورپی یونین کے ہیلتھ اینڈ سیفٹی اسٹینڈرڈ کے مطابق کام کرنے کے خواہش مند ہیں، جیکٹ کے بعد پینٹ کو بھی اسی معیار کے مطابق بنایا جائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here