چند برس میں منظرِعام پرآنےوالی اسپیس ایکس کمپنی نےاپنےایک ہی راکٹ سے 143 سیٹلائٹ مدار میں بھیجنےکا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ 24 جنوری، 2021 کو وقتِ مشرق (ایسٹرن ٹائم) کےمطابق صبح دس بجےٹرانسپورٹر ون مشن کےتحت فالکن نائن راکٹ بوسٹرنےکیپ کناورل خلائی اڈے سےاڑان بھری جس کےاوپرسیٹلائٹ عین اسی طرح لگائےگئےتھےجس طرح سپر اسٹورکےخانوں میں اشیا رکھی جاتی ہیں۔
اس مشن کو 16 دسمبر 2020 میں خلا کے حوالے کرنا تھا لیکن پانچ مرتبہ مسلسل کوئی نہ کوئی رکاوٹ آڑے آتی رہی جس میں خراب موسم سرِ فہرست ہے۔ آخرکار راکٹ نے اڑان بھری اور ایک منٹ 12 سیکنڈ بعد فالکن نائن میکس کیو درجے سے باہر آگیا جو میکانکی دباؤ کا خطرناک دورانیہ ہوتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا انجن اسٹارٹ ہوگیا۔ دومنٹ 51 سیکنڈ بعد پے لوڈ (سیٹلائٹ) والا حصہ الگ ہوگیا اور راکٹ زمین پر آگیا جسے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے جبکہ راکٹ کے پہلے اسٹیج نے بھی پاور لینڈنگ کی۔
اسپیکس ایکس نے اسمال سیٹ رائیڈ شیئرپروگرام کے تحت یہ سیٹلائٹ بھیجے ہیں۔ ان کا مقصد ایک ہی جست میں قدرے محدود لیکن کم خرچ سیٹلائٹ کو خلا میں بھیجنا ہے۔ اس سے چھوٹے سیٹلائٹ کے منصوبوں پر کام کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ اس پے لوڈ میں 133 سیٹلائٹ امریکی حکومت اور نجی کمپنیوں کے تھے جبکہ بعض کیوب سیٹس اور مائیکروسیٹلائٹ بھی شامل تھے۔ تاہم دس بڑے سیٹلائٹ کا تعلق اسٹارلنک پروگرام سے ہیں جو قطبینی مدار (پولرآربٹ) میں گردش کریں گے اور اس کی بدولت انٹرنیٹ کی عالمی سہولت فراہم کی جائے گی۔