چین نے تائیوان کی آزادی کے متوقع اعلان کے خلاف سخت مؤقف اپنا لیا

0
482
چین نے تائیوان کی آزادی کے متوقع اعلان کے خلاف سخت مؤقف اپنا لیا

بیجنگ : چین نے تائیوان کی آزادی کے متوقع اعلان کے خلاف سخت مؤقف اپنا لیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز ، چین کی جانب سے جزیرے کے قریب حالیہ فوجی سرگرمیاں تیز کرنے کے بعد تائیوان کو تنبیہہ کی گئی کہ “آزادی کا مطلب جنگ ہے” اورچین کی مسلح افواج اشتعال انگیزی اور غیر ملکی مداخلت کا جواب دینے کے لیے عملی اقدام کر رہی ہیں۔

تائیوان، جسے چین اپنا علاقہ تسلیم کرتا ہے، نے اطلاع دی کہ ویک اینڈ پر تائیوان کے جنوب مغربی فضائی شناخت کے زون میں کئی چینی لڑاکا طیارے اور بمبار داخل ہوئے جس نے امریکہ کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ چینی صدر بارہا تائیوان کو چین کا حصہ قرار دے چکے ہیں لیکن چین کو خدشہ ہے کہ تائیوان کی حکومت جزیرے کی خود مختاری کا باقاعدہ اعلان کرنے جا رہی ہے۔

چینی بحریہ کی حالیہ سرگرمیوں سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں چینی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ انگ تھا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی جانب سے تائیوان کی سمندری حدود میں کی جانے والی ملٹری سرگرمیاں تائیوان کی سکیورٹی کی موجود صورتحال اور قومی سکیورٹی و استحکام کے لیے ضروری تھیں۔ اس کے علاوہ یہ اقدام بیرونی مداخلت کرنے والوں کو بھرپور جواب دینے اور تائیوان کی ”آزادی فورسز” کی اشتعال انگیزی کے جواب میں کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم تائیوان میں موجود ”آزادی فورسز” کو یہ بآور کروانا چاہتے ہیں کہ یہ عناصر آگ سے کھیل رہے ہیں، اور آگ میں ہاتھ ڈالنے سے یہ خود جُھلس جائیں گے۔ چین کے وزیر دفاع نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تائیوان کی آزادی کا مطلب جنگ ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here