جاتی امرا: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ کوئی گھر آکر بھی پیشکش کرے تب بھی پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گی۔
جاتی امرا میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے، روز انڈے، مرغی، سبزی ، پیٹرول و بجلی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ،عوام پر مسلط لوگ حکومت کررہے ہیں ہمیں ان کا راستہ روکنا ہے، بیک ڈور رابطوں کی ان کو ضرورت ہے جو حکومت میں ہیں، ایک پیج والوں نے کہنا شروع کر دیا کہ اپنی کارکردگی کو بہتر بناؤ، پی ڈی ایم عوام کی نمائندہ ہے اور اپوزیشن کو عوامی آواز میں اپنی آواز ملانی پڑے گی، پی ڈی ایم کو توڑنے والے خود ٹوٹتے نظر آئیں گے۔ عوام جو حالات دیکھ رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ کہیں سینیٹ الیکشن سے پہلے تحریک عدم اعتماد ہی نہ آ جائے۔
ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لیے درخواست سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف جب بیرون ملک گئے تھے تو میں نے بھی لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی، یہ درخواست کورونا کی وجہ سے زیر التواہے،کچھ وزراء کہہ رہے ہیں کہ مریم کو باہر بھیج دیں لیکن وہ باہر نہیں جائیں گی، میرا اپنی صحت سے متعلق بھی ایک چھوٹا سامسئلہ ہے ، میری سرجری ہونی ہے جو ملک میں نہیں ہو سکتی اس کے باوجود نہیں جاؤں گی، یہ خوشی حکومت کو نہیں دوں گی۔ جینا مرنا پاکستان میں ہے، اب فیصلہ کرلیا ہے حکومت کو ای سی ایل سے نام نکالنے کا نہیں کہوں گی، اگر گھر آکر بھی کوئی پیشکش کرے تب بھی پاکستان سے باہر نہیں جاؤں گی۔
سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ ہماری کوشش پوری ہےکہ سینیٹ میں اچھے لوگ آئیں، یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹ کی سیٹ کے لئے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار ہیں،نوازشریف اور (ن) لیگ نے جنہیں سینیٹ کے ٹکٹ دئیے ان پر فخر ہے، نوازشریف نے ایسے شخص کو ٹکٹ نہیں دیا جو خریدو فروخت کا مالک ہو ، نواز شریف نے جنہیں ٹکٹ دیئے ان میں کوئی بھی ارب پتی یا کروڑ پتی نہیں بلکہ ان سب کا تعلق متوسط طبقے سے ہے، بہت پر امید ہوں کہ چئیرمین سینیٹ پی ڈی ایم کا ہوگا۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان دوسری جماعتوں پر الزامات لگاتے ہیں اور خود کروڑ پتی اور ارب پتی لوگوں کو سینیٹ کے ٹکٹ دیے، حکمران جماعت کے خلاف ہر صوبے سے لوگ کھڑے ہوگئے جس طرح سے انہوں نے ٹکٹ تقسیم کیے ہیں، یہ تو کہتے تھے کہ 22 سال سے جدوجہد کررہے ہیں، 22 سال میں کوئی ایسا شخص نہیں ملا جس کو ٹکٹ دے سکیں۔
پنجاب کے ضمنی انتخابات سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ دھاندلی ایک حد تک ہی کی جاسکتی ہے، اگر عوام کھڑے ہو جائیں تو انتخابات چوری کرنا مشکل نہیں تو ناممکن ہوجاتا ہے، ڈسکہ میں عوام نے جس طرح حمایت کی، اسے دیکھ کر اگر ضمنی انتخاب میں حکومت نے کچھ کرنے کی کوشش کی تو یہ حرکت چھپے گی نہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ پاسپورٹ کے حوالے سے نوازشریف قانونی معاملات کو دیکھ رہے ہیں، گھٹیا دھمکیوں اور سیاست سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ان سے مریم نواز اکیلی ہی نہیں سنبھالی جا رہی تو نوازشریف آ گئے تو کیا کریں گے؟۔