پیرس: فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کو بدعنوانی اور اثر و رسوخ کے غلط استعمال کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرس کی ایک عدالت نے 2007 سے 2012 تک ملک کے صدر رہنے والے نکولس سرکوزی کو ایک جج خریدنے اور 2007 میں اپنی صدارتی انتخاب میں لوریئل وارث لیلیان بیٹن کورٹ سے غیر قانونی ادائیگی قبول کرنے کے جرم میں ایک سال کے لیے جیل بھیج دیا۔
عدالت نے سابق صدر نکولس سرکوزی کو کسی بھی عہدے پر کام کرنے سے بھی روک دیا۔ نکولس فرانس میں جیک چیراک کے بعد دوسرے صدر ہیں جنہیں کرپشن پر سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ خود ایک سابق وکیل کی حیثیت سے سرکوزی ایسی غیر قانونی کارروائی کا ارتکاب کرنے کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ تھے اور ان کے دو ساتھی ملزمان کو بھی ایک ہی سزا سنائی گئی تھی۔
66 سالہ سیاستدان پر الزام تھا کہ 2014 میں ایک سینیئر مجسٹریٹ سے ملازمت کے بدلنے کسی قانونی کارروائی کے بارے میں غیر قانونی طور پر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ بات اس وقت منظر عام پر آئی جب نکولس سرکوزی اور ان کے وکیل تھیری ہرزگ کے مابین کشیدگی ہوئی تھی۔ صدر نکولوس نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار اپنے سابق وکیل کو قرار دیا۔ نکولس فیصلے کے خلاف 10 دن میں اپیل کرسکتے ہیں۔