نئی دہلی: بھارت کرپٹوکرنسی پر پابندی اور ٹریڈنگ کرنے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کے حوالے سے سخت ترین قانون سازی کرنے جا رہا ہے۔
اس قانون کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ ‘دنیا کے سخت ترین اس قانون’ کے تحت کرپٹو کرنسی کی ٹریڈنگ، مائننگ اور منتقلی کو قابل سزا جرم قرار دیا جائے گا۔
یہ اقدام حکومت کے جنوری کے سرکاری ایجنڈے کی ایک کڑی ہے جس میں بٹ کوائن جیسی نجی ورچوئل کرنسیوں پر پابندی عائد کرنے اور سرکاری ڈیجیٹل کرنسی لانے کے لیے ایک فریم ورک بنانے کا کہا گیا ہے۔
مذکورہ حکومتی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس بل میں کرپٹو کرنسی رکھنے والے افراد کو کرنسی تبدیل کرنے کے لیے 6 ماہ تک کا وقت دیا جائے گا جس کے بعد ان پر جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ بل پارلیمنٹ سے باآسانی منظور ہوجائے گا کیونکہ وہاں وزیراعظم نریندر مودی کی جماعت کی واضح اکثریت ہے۔
اگر کرپٹوکرنسی پر پابندی قانون بن جاتا ہے تو بھارت پہلی بڑی معیشت ہوگی جو کرپٹوکرنسی کو غیر قانونی قرار دے گی۔ چین نے بھی ڈیجیٹل کرنسی کی ٹریڈنگ اور مائننگ پر پابندی عائد کر رکھی ہے مگر وہاں کرپٹو کرنسی رکھنے والے افراد کے لیے کوئی سزا موجود نہیں ہے۔
یاد رہے کہ دنیا کی معروف ترین کرپٹو کرنسی بٹ کوائن اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ کی ہے اور ایک بٹ کوائن اس وقت 60 ہزار ڈالر کے تک پہنچ چکا ہے۔