سعودی عرب نے رمضان المبارک سے صرف کووڈ-19 کی ویکسین لگوانے والے افراد کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے ایک بیان میں کہا کہ مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام میں کووڈ-19 کی حفاظتی ویکسین لگانے والے افراد کو عمرہ اور نماز کی ادائیگی کی اجازت ہو گی۔
گزشتہ ماہ سعودی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام اور مدینہ منورہ کی مسجد نبویﷺ میں افطار کے اجتماعات یا اعتکاف نہیں ہوں گے۔
رمضان کے دوران بیرون ملک سے آنے والے زائرین عمرہ ادا نہیں کر سکیں گے کیونکہ سعودی عرب نے پہلے ہی 17 مئی تک بین الاقوامی پروازیں معطل کردی ہیں۔
اس سے قبل ملک کی جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن (گکا) نے کہا تھا کہ بین الاقوامی ہوائی اڈے دوبارہ کھولے جائیں گے اور رمضان کے بعد بین الاقوامی پروازوں کو 17 مئی سے دوبارہ ملک میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
رواں سال کے اوائل میں سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ نے عمرہ ادائیگی کے خواہش مند افراد کو پہلے ہی ویکسینیشن کا مشورہ دیا تھا۔
انہوں نے خبر رساں ادارے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ احتیاطی تدابیر اپنی جگہ پر جاری رہیں گی لیکن احتیاطاً یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تمام لوگ جو عمرہ کی ادائیگی چاہتے ہیں، وہ کووڈ-19 کی ویکسین لگوائیں۔
سعودی وزیر نے عمرہ کی ادائیگی کے حوالے سے جن دیگر پابندیوں کا اعلان کیا ان میں ہر وقت ماسک کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور صرف 18 سے 50 سال کے درمیان افراد کو ہی عمرے کی ادائیگی کی اجازت ہو گی جبکہ سماجی فاصلہ بھی لازمہی برقرار رکھنا ہو گا۔
دریں اثنا اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے حج اور عمرہ کی تیاریوں میں حصہ لینے والے تمام افراد کے لیے یکم رمضان تک ویکسینیشن کو لازمی قرار دے دیا ہے۔
پچھلے سال سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے جدید تاریخ میں پہلی بار جولائی کے آخر میں ایک انتہائی کم تعداد کے حامل محدود پیمانے پر حج کی میزبانی کی تھی جس میں 30 لاکھ کے بجائے محض چند ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔
سات ماہ کے وقفے کے بعد اکتوبر 2020 میں عمرہ کرنے پر عائد پابندیاں جزوی طور پر ختم کردی گئی تھیں اور روزانہ 6ہزار زائرین کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔
اس کے بعد سے اب تک مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں آنے والے نمازیوں میں ایک کروڑ 30 لاکھ سے زائد ماسک تقسیم کیے جا چکے ہیں۔