کشمیری دانشور، انسانی حقوق اور امن کے لئے متحرک سرگرم رہنما سردار محمد طاہر تبسم سابق مشیر وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو ریلیف دئیے بغیر خطے میں امن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
فروری کے بعد کنٹرول لائن پر دوبارہ فائرنگ کے واقعات تشویشناک ہیں۔ کشمیری قیادت کو بھارتی جیلوں میں منتقل کرنا عالمی معاہدوں اور انسانی حقوق کی توہین ہے۔
ایک بیان میں سردار طاہر تبسم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی کو مضبوضہ کشمیر سے لاک ڈاؤن اور قتل عام کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا جائیے۔ اور کشمیری قیادت، ممتاز صحافیوں اور نوجوانوں کی غیر قانونی قید کو ختم کرایا جائے۔ کشمیر میں محاصروں اور کریک ڈاؤن کے نام پر نوجوانوں کی شھادتوں اور خواتین کی بے حرمتی کے افسوسناک واقعات کا سلسلہ فوری بند ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا ہے کہ مقید حریت قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، یسین ملک، آسیہ اندرابی اور دیگر رہنماؤں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں انکا علاج معالجہ نہیں ہو رہا اس پر ہر کشمیری کو تشویش ہے۔
سردار طاہر تبسم نے مزید کہا ہے کہ بھارت ہندو توا اور آر ایس ایس کی منفی پالیسیوں کی وجہ سے مکافات عمل کا شکار ہو رہا ہے۔ کشمیریوں، سکھوں اور اقلیتوں پر روا رکھے جانے والے مظالم کے باعث بھارت کو کرونا وائرس کی تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے اگر اب بھی مودی نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو بھارت نشان عبرت بن جائے گا۔اور کشمیر، خالصتان کے ساتھ ساتھ درجنوں ریاستیں بھارت سے آزادی لے لیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی امن کوششوں کو مجبوری نہ سمجھا جائے بلکہ ہماری بہادر مسلح افواج ہر محاذ پر دفاع کے لئے تیار ہیں اور پوری قوم اور کشمیری عوام اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔