افغانستان نے پاکستان میں موجود افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کو سفارتی عملے سمیت واپس بلالیا ہے۔ ٹوئٹر پر افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد میں تعینات افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل اور سینیئر سفارتی عملے کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر واپس بلا لیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان کا وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا جس میں اس واقعے اور اس کے دیگر عوامل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان کی جانب سے پاکستان سے اپنے سفیر اور سینئر سفارت کاروں کو واپس بلانے کے فیصلے کو بدقسمتی اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفیر کی بیٹی کے اغوا اور حملے کی اطلاع پر وزیراعظم کی ہدایت پر اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔ جب کہ سفیر ان کے اہل خانہ اور افغان قونصل خانے کے دیگر عملے کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سیکرٹری خارجہ نے آج افغانستان کے سفیر سے بھی ملاقات کی اور حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے تمام اقدامات پر روشنی ڈالی اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم حکومتِ افغانستان کی جانب سے اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کی امید رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے پر مبینہ تشدد اور اغوا کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا کا واقعہ 16 تاریخ کو پیش آیا، جس کے بعد وزیراعظم نے کیس کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کی، لڑکی کے بیان پر تھانہ کوہسار میں اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ میں 365، 354 اور دیگر دفعات لگائی گئی ہیں، امید ہے کہ ملزمان کو ایک دو دن میں گرفتار کرلیا جائے گا۔