مقبول ترین

تازہ ترین

پاکستانی اداکار فواد خان کی انڈین فلم عبیر گلال کی ریلیز ڈیٹ

پاکستانی اداکار فواد خان تقریباً نو برس بعد ایک...

ہتک عزت بل – ٹرائل سے قبل تیس لاکھ روپے جرمانہ

نیوزلائن (22 مئی 2024) پاکستان کے صوبہ پنجاب کی...

تباہ حال معیشت نئی حکومت کا امتحان، نصرت جاوید

شہباز شریف صاحب اور ان کے ہمراہ گئی وزراء...

امریکی اشاروں کے تابع آئی ایم ایف کے فیصلے، نصرت جاوید

قومی اسمبلی میں پیش ہوئی تحریک عدم اعتماد کی...

فیس بک پوسٹس دیکھ کر 21 بیماریوں کی شناخت ممکن

نیویارک: فیس بک پر صارفین جو کچھ بھی پوسٹ کرتے ہیں اس کا بغور مطالعہ کرکے 21 امراض اور جسمانی و ذہنی کیفیات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے جن میں ذیابیطس، ڈپریشن، بلڈ پریشر، اور دماغی تناؤ وغیرہ شامل ہیں۔

پبلک لائبریری آف سائنس (پی ایل او ایس) ون میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ماہرین نے فیس بک استعمال کرنے والے 999 افراد سے ان کی پوسٹ اور میڈیکل ریکارڈ مانگا جو انہوں نے دیدیا۔ اس میں ماہرین نے پوسٹ کئے جانے والے دو کروڑ الفاظ کا جائزہ لیا گیا۔

ماہرین نے باریکی سے جملے، الفاظ، متعلقہ الفاظ کے مجموعے اور ان کے معنی وغیرہ کو دیکھا۔ پھر ان کی شماریاتی نسبت کو میڈیکل ریکارڈ کی 21 کیفیات اور امراض سے وابستہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

اس رپورٹ کے مرکزی مصنف اینڈریو شوارٹز ہیں جو اسٹونی بروک یونیورسٹی میں کمپیوٹر سائنس کے ماہر ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’ زبان اور الفاظ دیکھ کر ہم جو پیشگوئی کرتے ہیں اس میں پوسٹ کرنے والے میں ذیابیطس اور باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی) کی کیفیت بھی شامل ہے۔ پھر الفاظ اور زبان کے استعمال سے بھی اس بات پر روشنی پڑتی ہے کہ آیا وہ کس بیماری کا شکار ہوسکتا ہے۔

یہ طریقہ نفسیاتی اور دماغی عارضوں کو بھانپنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ فیس بک پر جو کچھ پوسٹ کیا جاتا ہے وہ اس شخص کی دماغی کیفیات کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈاکٹر اینڈریو نے بتایا کہ ڈجیٹل زبان روایتی میڈیکل ڈیٹا سے بھی قدرے مختلف انداز میں ہماری زندگی کو ظاہر کرسکتی ہے۔ اس سے مصنوعی ذہانت کے ذریعے امراض کی شناخت میں بھی بہت مدد مل سکتی ہے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ ’بوتل‘ اور ’پینے‘ جیسے الفاظ یہ ظاہر کرتے ہیں کوئی شخص شراب نوشی کا عادی ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی شخص بار بار سخت الفاظ استعمال کررہا ہے اور ان سے دشمنی ظاہر ہوتی ہے تو وہ منشیات کا عادی یا دماغی عارضے میں مبتلا ہوسکتا ہے۔

فیس بک پر لوگ اکثر اپنی زندگی، احساسات اور خیالات کے بارے میں پوسٹ کرتے رہتے ہیں جس سے ان کی اپنی کیفیات کے بارے میں جاننے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس سے قبل خود فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اعلان کیا تھا کہ خاص اے آئی الگورتھم اور پروگرام کسی صارف کی مایوسی بھری پوسٹ دیکھ کر اس میں زندگی سے بیزاری یا خودکشی کے رحجان کا پتا لگا سکیں گے اور اسی بنا پر کئی لوگوں کی جان بچانا ممکن ہوجائے گا۔

تاہم ماہرین کے ایک پینل نے کہا ہے کہ فیس بک پوسٹس کی بنا پر کسی بھی مرض کا حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اسے روایتی تشخیص کے برابر قرار دیا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ ممکن ہے کہ پیشگوئی کے مطابق کئی افراد مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

Niaz Shakir
Niaz Shakirhttps://uknewsline.com/
Niaz Shakir is the CEO of UK Newsline and the former Sub Editor at the Daily Mashriq Balochistan. He has written numerous articles in Urdu and English in various newspapers of Pakistan.

اس زمرے سے مزید

سڑکوں پر گھسیٹنے کا اعلان کرنے والے آج ایک دوسرے کے مہمان بن گئے، شبلی فراز

اپنے ٹوئٹ میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ...

فواد عالم ایک بار پھر ملک کی نمائندگی کا موقع پانے کیلیے پُرامید

لاہور:   قومی آل راؤنڈر فواد عالم پاکستان کرکٹ ٹیم کی...

کپڑوں کو سینیٹائز کرنے والا ‘ائیر ڈریسر

جب سے کورونا وائرس نے عالمی وبا کی شکل...

وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان کرپشن الزام پر عہدے سے مستعفی

لاہور: نیب کے ہاتھوں کرپشن کیس میں گرفتار وزیر...