چارسدہ میں پولیس نے اندھے قتل کا سراغ لگا لیا

0
241
charsadda police

چارسدہ (آن لائن) چارسدہ پولیس نے اندھے قتل کیس کا سراغ لگا لیا ۔ چچازاد بھائیوں نے جائیداد کی لالچ میں جوان سال چچا زاد کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ خاتون سمیت ایک ملزم گرفتار ۔ دونوں ملزما ن کا میڈیا کے سامنے اقرار جرم ۔ اس حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے ڈی ایس پی بشیر احمد یوسفزئی نے کہا کہ 27اکتوبر کو دریائے کابل کے قریب آگرہ پایاں میں پڑانگ پولیس کو ایک نوجوان کی نعش ملی تھی جس کے ہاتھ پاؤں باندھے گئے تھے جبکہ مقتول کے منہ پر ٹیپ بھی لگایا گیا تھا ۔ واقعہ کے حوالے سے پڑانگ پولیس نے اے ایس آئی لعل بادشاہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے نعش پوسٹمارٹم کیلئے چارسدہ ہسپتال منتقل کیا جہاں سے بعد ازاں نعش کو لاوارث قرار دیکر ٹی ایم اے قبر ستان میں امانتاً دفنا دیا گیا۔ ڈی ایس پی بشیر یوسفزئی کے مطابق پوسٹمارٹم میں مقتول کو زہریلے انجکشن لگانے کا انکشاف بھی سامنے آیاہے ۔ اگلے روز مقتول کی شناخت فیض الرحمان ولد عبدالرحمان کے نام سے ہوئی جس کو لواحقین نے پہچانا اور نعش کو باقاعدہ تدفین کیلئے آبائی علاقہ درہ آدم خیل لے گئے ۔ ڈی پی او چارسدہ عرفان اللہ اور ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان نے یونیورسٹی کے طالب علم کے بہیمانہ قتل کا سخت نوٹس لیا اور ڈی ایس پی بشیر احمد یوسفزئی ، انوسٹی گیشن آفیسر نور السلام اور ایس ایچ او عارف خان پر مشتمل ٹیم تشکیل دیکر ملزمان کی فوری گرفتاری اور قتل کے محرکات معلوم کرنے کا ٹاسک دے دیا ۔ ڈی ایس پی بشیر احمد نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اعلی پولیس افسران کے حکم پر تشکیل کر دہ ٹیم نے جدید سائنسی خطوط پر تفتیش شروع کی اور حکیم آباد نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی نیلم شیر نامی لڑکی کو گرفتار کیا جن سے تفتیش کے بعد پولیس نے ایک اور ملزم زاہد الرحمان کو گرفتار کر لیا ۔ دوران تفتیش ملزمان نے پولیس کو بتایا کہ جائیداد کی لالچ میں انہوں نے چچا زاد بھائی کا خون کیا ۔ ڈی ایس پی بشیر احمد یوسفزئی نے کہا کہ قتل میں ملوث دیگر دو ملزمان کو بھی عنقریب گرفتار کر لیا جائیگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here